معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 157299
جواب نمبر: 157299
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:343-289/D=4/1439
مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم اور موجودہ وزن سے اکتیس گرام ۶۹۶ملی گرام چاندی ہے اس مقدار سے کم مقرر کرنا درست نہیں، لہٰذا ایک دو ہزار روپئے کی مالیت اگر مذکورہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہے تو مہر مقرر کرنا جائز ہوا۔ اگر دونوں فریق (لڑکے والے اور لڑکی والے) راضی ہیں تو کوئی حرج نہیں۔
البتہ مہر چونکہ لڑکی کا حق ہوتا ہے لہٰذا اس کے دادیہالی رشتہ کی لڑکیوں کا جو مہر مقرر کیا جاتا ہے (اگر وہ حد سے بڑھا ہوا نہ ہو) اسی کے مطابق مقرر کرنا چاہیے، یا پھر مہرفاطمی جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی صاحبزادی کا مقرر فرما یا تھا جس کی مقدار موجودہ وزن ڈیڑھ کلو ۳۱گرام چاندی ہوتی ہے، مقرر کرنا چاہیے، بشرطیکہ یہ دونوں مہر لڑکے کی حیثیت سے بہت زیادہ نہ ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند