• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 157271

    عنوان: قادیانی یا شعیہ لڑکے سے نکاح

    سوال: سوال: میری ایک وقاص نامی لڑکے سے شادی ہوئی وقاص شعیہ مسلک سے تعلق رکھتا تھا جب میری شادی ہونی تھی وقاص مجھے احمدی مرکز لے گیا جہاں اس سے میری شادی ہوگئی میں نے وقاص کو بولا ایسا کیوں کیا اس نے مجھے ٹال دیا، اب ہمارے اختلافات بہت بڑھ گئے ہیں میں نے اسے مسلم مسجد میں شادی کے لیے دباو ڈالنا شروع کیا وہ ہمیشہ یہ کہتا ہے ہمارا نکاح جائز ہے اس صورت حال میں مجھے کیا کرنا چاہیے نہ مجھے طلاق دیتا ہے نہ مسلم مسجد میں شادی کرتا ہے ۵ سال میں آج تک اس نے گھرکیُ کسی ذامہ داری کو پورا نہیں کیامیرا اس سے نکاح جائز ہے یا نہیں اور مجھے ایسی صورت حال میں کیا کرنا چاہیے ۔ برائے مہربانی مجھے تحریری فتوی جاری کیا جائے ۔ بیان حلفی میں حلفیہُ بیان کرتی ہوں محمدصل اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی شرعی و غیر شرعی نبی نہیں آئے گا آپ صل اللہ پر نبوت کا دروازہ بند ہو چکا ہے ۔

    جواب نمبر: 157271

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:289-247/M=4/1439

    آپ نے لکھا ہے کہ ”جب میری شادی ہوئی تھی تو وقاص مجھے احمدی مرکز لے گیا جہاں اس سے میری شادی ہوگئی“ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ لڑکا قادیانی ہے شیعہ نہیں ہے، جب کہ اوپر لکھا ہے کہ وقاص شیعہ مسلک سے تعلق رکھتا تھا، تو اس بابت صحیح تحقیق کرلیں کہ وقاص قادیانی ہے یا شیعہ؟ اگر تحقیق سے معلوم ہوجائے کہ وقاص قادیانی ہے یا شیعہ ہی ہے لیکن کفریہ عقائد رکھتا ہے تو ان دونوں صورتوں میں وقاص کے ساتھ آپ کا نکاح جائز نہیں ہوا لہٰذا آپ کو طلاق کی ضرورت نہیں، آپ اگر چاہیں تو کسی دوسرے لڑکے سے نکاح کرسکتی ہیں، مقامی مفتیان کرام وقاص کے عقائد کی مزید تحقیق کرلیں اگر ان کو کچھ اشکال رہے تو یہاں سے معلوم کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند