معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 155801
جواب نمبر: 155801
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:176-130/L=2/1439
شوہر کے ذمہ بیوی کے حقوق یہ ہیں:
(۱) اپنی حیثیت ووسعت کے موافق بیوی کے نان ونفقہ کا بہتر سے بہتر انتظام کی کوشش کرے۔(۲) خادمہ ونوکرانی کے بجائے رفیقہٴ حیات سمجھے۔(۳) بلاضرورت سختی وڈانٹ ڈپٹ کا معاملہ نہ کرے۔(۴) اس کی جانب سے خلافِ مزاج وطبیعت امور پیش آنے پر حتی الامکان صبر سے کام لے۔(۵) اس کو دینی احکام، مسائل وآداب سکھاتا رہے اور اس کو شریعت بالخصوص پردہ شرعی وغیرہ کے اہتمام کی تاکید کرتا رہے۔(۶) گاہے گاہے حسب موقع وسہولت ماں باپ اور دیگر محرم رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت دیدیا کرے۔(۷) مارنے پیٹنے سے گریز کرے، اور اگر کبھی مارنا سخت ناگزیر ہو تو لکڑی وغیرہ کا استعمال نہ کرے صرف ہاتھ سے مارے اور سر اور دیگر اہم اعضاء پر نہ مارے۔
اور بیوی کے ذمہ شوہر کے حقوق یہ ہیں:
(۱) ہرجائز کام میں اس کی اطاعت، ادب، خدمت، دلجوئی اور رضاجوئی کا بھرپور اہتمام کرے۔(۲) اس کے ساتھ کبھی بھی بے ادبی اور گستاخی کا انداز اختیار نہ کرے۔(۳) اس کی وسعت وحیثیت سے زیادہ کسی چیز کی فرمائش نہ کرے۔(۴) اپنی ذات کے سلسلہ میں اس کے حق میں ہرگز کوئی خیانت نہ کرے۔(۵) اس کا مال اس کی اجازت کے بغیر کہیں خرچ نہ کرے۔(۶) شوہر کی رعایت میں اس کے ماں باپ اور بہنوں کے ساتھ اچھے سلوک کا اہتمام کرے۔(۷) شوہر اگر کسی بات پر ڈانٹ ڈپٹ کرے اور کچھ کہے تو ترکی بہ ترکی اس کو جواب نہ دے اگرچہ وہ ناحق پر ہو، البتہ غصہ ختم ہونے کے بعد کسی موقع سے صحیح بات کی وضاحت کردے تاکہ اس کا دل صاف ہوجائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند