معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 155494
جواب نمبر: 155494
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 159-138/H=1/1439
(۱) جب کہ وہ اپنا عقیدہٴ صحیحہ چھوڑنا نہیں چاہتی اور نہ چھوڑنا چاہئے تو ایسی صورت میں تو اس لڑکے کے ساتھ ہرگز نکاح نہ کیا جائے کہ آئندہ بہت سے پریشان کن مسائل کے کھڑے ہوجانے کا اندیشہ ہے۔
(۲) ان ہی پریشان کن مسائل میں سے اولاد کے عقیدہ وغیرہ کا بھی معاملہ ہے یہ تو اللہ پاک ہی بہتر جانتا ہے کہ اولاد کس کے عقیدہ کو مانے گی اور کس کے عقائد کو نہ مانے گی؟ اسی لیے احوط اور اسلم راستہ یہی ہے کہ دونوں کا نکاح نہ کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند