معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 155301
جواب نمبر: 155301
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:103-40/sd=2/1439
اگر ایک مسلمان لڑکا مسلمان لڑکی سے دو مسلمان گواہوں کی موجودگی میں شرعی طریقہ پر ایجاب و قبول کرلیں تو نکاح صحیح ہو جائے گا، اس کے بعد اب دوبارہ نکاح کرنا لغو اور فضول ہوگا، لیکن گھر والوں سے چھپ کر خود لڑکے لڑکی کا نکاح کے معاملات طے کرنا اور نکاح کا اقدام کرنا شرعاً نا پسندیدہ ہے پھر بھی گھر والے اگر دوبارہ علانیہ نکاح کروائیں ،تو اس سے پہلے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
وشرط حضور شاہدین حرین مکلفین سامعین قولہما معا علی الأصح فاہمین أنہ نکاح علی المذہب مسلمین لنکاح المسلمة۔ شامی: ۸۷/۴ - ۹۲۔ ط: زکریا، ویندب إعلانہ وتقدیم خطبة وکونہ فی مسجد یوم جمعة بعاقد رشید وشہود عدول۔ شامی: ۶۶/۴، ط: زکریا، کتاب النکاح) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند