• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 153819

    عنوان: شوہر نے كہا: تم جہاں چاہو شادی کر سکتی ہو ؟ كہنے كے بعد كیا لڑكی كا دوسرانکاح کر سکتے ہیں ؟

    سوال: گذارش ہے کہ ایک لڑکی ہے جس کا نکاح سات سال پہلے ہواتھا، ایک سال دونوں ساتھ میں رہے ، پھر ایک دن ایسا ہوا کہ لڑکے نے کہا کہ میں آرہا ہوں داڑھی بنا کے اور وہ چلا گیا اور پھر آیا نہیں تو لڑکی نے اپنے میکے میں خبر کی تو اسکے گھر والو نے پتا کیا تو پتا چلا کہ وہ دوسری لڑکی کے ساتھ چلا گیا ہے ، اور 6 سال تک لڑکی(بیوی)سے کو ئی رابطہ نہیں ہوا ،گھر سے جانے کے بعد 6 سال کے بعد اس کے دوست کے ذریعہ سے اس لڑکے (شوہر)سے بات ہوئی، تو لڑکی نے اس سے سوال کیا کہ آپ میری زندگی کو برباد کرکے کیوں چلے گئے ؟ تو لڑکے نے جواب دیا کہ میں نے تمہاری زندگی کو برباد نہیں کیا، تم جہاں چاہے شادی کر سکتی ہے ؟ میری طرف سے کوئی پریشانی نہیں ہوگی، تمہارا جہاں من چاہے وہاں شادی کر سکتی ہو ، بس اتناہی بولا اور فون رکھ دیا ،کچھ دن بعد لڑکی نے پھر اس کے دوست کو فون کیا تو اس کے دوست نے جواب دیا کہ اب وہ تم سے بات نہیں کر ے گا اور جب تک تمہاری شادی نہیں ہوگی تب تک ہم گھر نہیں جا ئیں گے ۔ اس لڑکے نے ایسا کہا تو کیا لڑکی کا کہیں نکاح کر سکتے ہیں یا پھر خلع کرانا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 153819

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1357-1271/H=12/1438

    اگر اس لڑکے (شوہر) سے خلع کی کوئی سبیل نکل آئے اور وہ حاضر ہوکر یا فون پر ہی خلع کو منظور کرلے تو کارروائی خلع کی تکمیل کے بعد عدت گذارکر بیوی کو نکاحِ ثانی کی اجازت ہوجائے گی، اگر شوہر سے رابطہ کی کوئی صورت نہ ہوسکے یا ہوجائے مگر شوہر خلع منظور نہ کرے اور اپنے ساتھ حسن معاشرت سے رکھنے کے لیے بھی آمادہ نہ ہو تو پھر یہ معاملہ مقامی یا قریبی محکمہٴ شرعیہ میں مرافعہ کرکے حل کرالیں وہاں بیوی اور متعلقہ افراد کے بیانات لے کر جو فیصلہ کردیا جائے اس کے موافق عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند