• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 153355

    عنوان: والدین کو ناراض کرکے نکاح کرنا بے برکتی کا باعث ہے

    سوال: میرا چھ سال پہلے سے ایک لڑی سے تعلق ہے۔ یہ بات ہم دونوں کے گھر والوں کو پتا ہے، نکاح کے لیے میری والدہ تیار نہیں ہیں، لڑکی کے گھر والے تیار ہیں، میری والدہ نکاح نہ کرنے کے طرح طرح کے بہانے بنا رہی ہیں۔ میں کسی بھی حالت میں اس لڑکی کے علاوہ کسی اور سے نکاح نہیں کرسکتا، تو اب مجھے کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 153355

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1272-1245/M=11/1438

    نکاح سے پہلے کسی اجنبیہ لڑکی سے تعلق قائم کرنا اور پیار ومحبت کا معاملہ کرنا، حرام وناجائز ہے، جب تک نکاح نہ ہوجائے کسی بھی قسم کے تعلق سے احتراز لازم ہے، آپ کی والدہ مذکورہ لڑکی سے نکاح کے لیے رضامند نہیں ہیں، تو آپ کو اُسی لڑکی سے نکاح کے لیے بضد نہیں ہونا چاہیے، والدین کو ناراض کرکے نکاح کرنا بے برکتی کا باعث ہے، بہتر یہ ہے کہ آپ استخارہ کرلیں، اگر اشارہ مثبت ہو تو والدہ کو بھی تیار کرلیں، ورنہ کوئی دوسرا رشتہ تلاش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند