معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 153355
جواب نمبر: 153355
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1272-1245/M=11/1438
نکاح سے پہلے کسی اجنبیہ لڑکی سے تعلق قائم کرنا اور پیار ومحبت کا معاملہ کرنا، حرام وناجائز ہے، جب تک نکاح نہ ہوجائے کسی بھی قسم کے تعلق سے احتراز لازم ہے، آپ کی والدہ مذکورہ لڑکی سے نکاح کے لیے رضامند نہیں ہیں، تو آپ کو اُسی لڑکی سے نکاح کے لیے بضد نہیں ہونا چاہیے، والدین کو ناراض کرکے نکاح کرنا بے برکتی کا باعث ہے، بہتر یہ ہے کہ آپ استخارہ کرلیں، اگر اشارہ مثبت ہو تو والدہ کو بھی تیار کرلیں، ورنہ کوئی دوسرا رشتہ تلاش کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند