• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 152980

    عنوان: گواہوں کی موجودگی کے بغیر نکاح کرنا؟

    سوال: اگر کوئی شخص عورت سے نکاح کر لے ... اور کوئی گواہ موجود نہیں، ایجاب و قبول ہوا ہے ، حق مہر ادا کیا، کیا یہ نکاح جائز ہے ، دونوں اس نکاح پر کئی سال گزار دیں،اور ایک دوسرے سے فائدہ اٹھانے ، مرد کا شروع سے ہی نکاح کو ہمیشہ قائم رکھنے کا ارادہ نہ ہو، اور اس نے یہ کہا ہو کہ یہ نکاح چند سال کے لیے ہے ، 2 4 سال، کیا یہ نکاح متعہ ہے ، جائز؟ دونوں عالم ہیں۔

    جواب نمبر: 152980

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1242-1219/M=11/1438

    حدیث میں ہے: لا نکاح إلاّ بشہود یعنی گواہوں کے بغیر نکاح درست نہیں، پس جو نکاح گواہوں کے بغیر ہوا وہ فاسد ہے، اگر کوئی شخص بغیر گواہوں کے نکاح کرکے ساتھ رہنے لگے تو اس پر لازم ہے کہ اس سے توبہ کرے اور علیحدگی اختیار کرے اور شرعی اور صحیح طریقے پر نکاح کرکے ساتھ رہے، اور نکاح متعہ بھی درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند