• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 150770

    عنوان: ایک لڑکے کو ایک عورت نے پچپن میں دودھ پلایا تھا، کیا اس عورت کی بیٹی سے دودھ شریک کا بھائی نکاح کر نا درست ہے؟

    سوال: ایک لڑکے کو ایک عورت نے پچپن میں دودھ پلایا تھا، کیا اس عورت کی بیٹی سے دودھ شریک کا بھائی نکاح کر نا درست ہے؟

    جواب نمبر: 150770

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 928-842/sn=8/1438

    اس عورت نے جس لڑکے کو دودھ پلایا تھا اس کا نکاح اس عورت کی بیٹی سے درست نہیں ہے؛ کیوں کہ دونوں آپس میں رضاعی بھائی بہن ہیں اور رضاعی بھائی بہن کا نکاح آپس میں درست نہیں ہے؛ ہاں اگر اس لڑکے کا کوئی اور بھائی ہو جس نے اس عورت کا دودھ نہیں پیا تو اس کا نکاح اس لڑکی کے ساتھ ہوسکتا ہے۔ عن عائشة رضي اللہ عنہا قالت: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یحرم من ا لرضاعة ما یحرم من الولادة رواہ البخاری (مشکاة: رقم: ۳۱۶۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند