معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 150205
جواب نمبر: 150205
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 885-811/H=7/1438
(۱) اپنے اولیاء کی اجازت سے سید گھرانہ کی لڑکی شیخ گھرانہ سے تعلق رکھنے والے لڑکے سے نکاح کرسکتی ہے۔
(۲) جن عورتوں سے نکاح کرنا حرام ہے ان کو چھوڑکر کسی بھی عورت سے نکاح کرسکتے ہیں، قرآن کریم، حدیث شریف، فقہ وفتاوی میں محرمات عورتوں کی تفصیل مذکور ہے۔ محرمات سے مراد وہ عورتیں ہیں کہ مرد کے لیے جن سے نکاح حرام ہے، جیسے ماں بہن خالہ پھوپی، رضاعی بہن ساس وغیرہن۔ ایسی عورتوں کے علاوہ سب سے نکاح حلال ہے آپ کو رشتہ (نکاح) کرنے کے سلسلہ میں کوئی مسئلہ درپیش ہو تو اس کو لکھ کر معلوم کرلیں، اگر تفصیل کے ساتھ محرمات ومحللات کو جاننا چاہتے ہوں تو علم الفقہ، بہشتی زیور کا مطالعہ کریں۔
(۳) ان کے وجود کی تاریخ معلوم نہیں۔
(۴) عورت کے حق میں ہروہ مرد کہ جس سے زندگی بھر کبھی نکاح نہ ہوسکے وہ اُس (عورت) کا محرمِ شرعی ہے جیسے باپ، بیٹا، چچا، ماموں، بھانجہ، بھتیجہ وغیرہ اور جس سے کبھی بھی نکاح ہوسکتا ہو وہ نامحرم ہے جیسے چچازاد تایازاد ماموں زاد بھائی وغیرہ ۔ مزید تفصیل متعلقہ کتب میں ملاحظہ فرکریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند