معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 149601
جواب نمبر: 149601
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 738-701/sn=7/1438
جھوٹ بولنا بہت بڑا گناہ ہے اور صورتِ مسئولہ میں ایسی کوئی سخت ضرورت نہیں ہے جس کی وجہ سے اس کے ارتکاب کی گنجائش ہو؛ اس لیے لڑکی کی عمر کے سلسلے میں جھوٹ نہ بولیں، جائز نہیں ہے، یا تو عمرکا اظہار ہی نہ کیا جائے یا پھر صاف بتلادیا جائے؛ تاکہ آئندہ بھی کسی نزاع کی صورت نہ پیدا ہو۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شرعاً یہ پسندیدہ ہے کہ نکاح کے وقت لڑکی کی عمر نسبةً لڑکے سے کم ہو، باقی نکاح بہرصورت صحیح ہوجائے گا، ویندب إعلانہ․․․ وکونہا دونہ سنّا (درمختا مع الشامي: ۴/ ۶۶، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند