معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 149441
جواب نمبر: 149441
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 520-480/N=6/1438
صورت مسئولہ میں زید اور اس کی پھوپھی کے درمیان جو عمل ہوا، اس کی وجہ سے زید کی چچا زاد بہن اس پر حرام نہیں ہوئی، صرف اِس پھوپھی کی بیٹیاں حرام ہوئی ہیں؛ اس لیے صورت مسئولہ میں زید کا نکاح اس کی کسی چچا زاد بہن سے بلا شبہ جائز ہے؛ البتہ جس پھوپھی کے ساتھ حرمت مصاہرت کا عمل ہوا، اس کی کسی بیٹی یا بیٹی کی اولاد سے زید کا نکاح نہیں ہوسکتا۔ وحرم أیضاً بالصھریة أصل مزنیتہ ……وأصل ممسوستہ بشھوة ولو لشعر علی الرأس بحائل لا یمنع الحرارة وأصل ماستہ ……وفروعھن مطلقاً (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ۴: ۱۰۷، ۱۰۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”وحرم أیضاً بالصھریة أصل مزنیتہ“:قال فی البحر:أراد بحرمة المصاہرة الحرمات الأربع: حرمة المرأة علی أصول الزاني وفروعہ نسباً ورضاعا وحرمة أصولھا وفروعھا علی الزاني نسباً ورضاعاً کما فی الوطء الحلال الخ (رد المحتار)، ومقتضی تقییدہ بالفرع والأصل أنہ لا خلاف في عدم الحرمة علی غیرھما من الحواشي کالأخ والعم (رد المحتار، ۴: ۱۰۶)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند