معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 149241
جواب نمبر: 149241
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 732-668/H=7/1438
ان مواقع میں تحفہ کے عنوان سے بھی لینے دینے میں مفاسد وخرابیاں بہت پائی جاتی ہیں، آدابِ ہدیہ وتحفہ کی رعایت بالکل ہی عامةً مفقود ہوگئی ہے بس رسم ہی رسم رہ گئی ہے اور اس میں بھی ریا وشہرت جبر واکراہ وغیرہ جیسے قبائح ہوتے ہیں اس لیے نہ لیے جائیں، بہشتی زیور (ب) اسلامی شادی وغیرہ کتب معتبرہ میں عمدہ تفصیل ہے۔
(۲) اگر کوئی دے تو اس وقت لینے سے حسن انداز کے ساتھ معذرت کردیں اور کہہ دیں کہ پندرہ بیس دن کے بعد طبیعت چاہے تو دیدیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند