• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 148817

    عنوان: بیوی كی بھانجی سے شادی كرنا؟

    سوال: نوید کی شادی خالدہ سے ہوئی ہے ۔ اب نوید پہلی بیوی کے ہوتے ہوئے دوسری شادی اپنی بیوی خالدہ کی بھانجی یا بھتیجی سے کرسکتا ہے یا نہیں ؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 148817

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 410-373/N=5/1438

    خالدہ جب تک نوید کے نکاح میں ہے ،نوید اس کی سگی بھانجی یا سگی بھتیجی سے نکاح نہیں کرسکتا؛ کیوں کہ حدیث میں کسی عورت کے نکاح میں رہتے ہوئے اس کی بھتیجی یا بھانجی یا پھوپھی یا خالہ سے نکاح کرنے سے منع کیا گیا ہے ۔ عن أبي ھریرةقال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”لا یجمع بین المرأة وعمتھا ولا بین المرأة وخالتھا“ ، متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب النکاح، باب المحرمات، الفصل الأول، ص ۲۷۳، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، وعن أبي ھریرةأن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نھی أن تنکح المرأة علی عمتھا أو العمة علی بنت أخیھا والمرأة علی خالتھا أو الخالة علی بنت أخیھا، لا تنکح الصغری علی الکبری ولا الکبری علی الصغری، رواہ الترمذي وأبو داود والدارمي والنسائي وروایتہ إلی قولہ: بنت أخیھا(المصدر السابق، الفصل الثاني، ص ۲۷۴)، وحرم الجمع بین المحارم نکاحاً أي: عقداً صحیحاً وعدة ……لحدیث مسلم: لا تنکح المرأة علی عمتھا، وھو مشھور یصلح مخصصاً للکتاب (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ص ۱۱۵- ۱۱۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند