• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 148562

    عنوان: ہم تجدید نکاح کرنا چاہتے ہیں

    سوال: (۱) ہم تجدید نکاح کرنا چاہتے ہیں ۔ اگر میں اور میری بیوی میرے گھر میں میری بہنوں اور بھائیوں کے سامنے ایسا کہے کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو قبول ہیں، یعنی کہ میں بھی ایسا کہوں بیوی کو کہ تم مجھے قبول ہو اور وہ (بیوی) بھی اس طرح جملہ کہے تم مجھے قبول ہو، تو کیا اس طرح سے نکاح کی تجدید ہو جاتی ہے؟ (۲) اور مہر کم سے کم کس طرح رکھنا چاہئے؟ (۳) اور اگر پرانی مہر کے بارے میں ذکر کرے، تو اُسے پھر دوبارہ دینا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 148562

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 617-672/sn=7/1438

    یہ الفاظ ”تم مجھے قبول ہو“ یہ انشائے عقد کے معنی پر یقینی طور پر دلالت نہیں کرتے؛ بلکہ محتمل ہیں؛ اس لیے آپ ان کے بہ جائے کم ازکم دو عاقل بالغ مسلمان مرد یا اسی طرح کی دو عورتیں اور ایک مرد (خواہ وہ بھائی بہنیں ہوں یا کوئی اور) کے سامنے یہ کہیں کہ میں نے تمھیں اپنی زوجیت میں لے لیا یا میں نے تم سے نکاح کیا، اس پر بیوی کہے کہ میں نے قبول کیا یا قبول ہے تو اس سے تجدیدِ نکاح ہوجائے گی۔

    (۲) کم ازکم مہر ۱۰/ درہم چاندی ہے، جس کا وزن آج کے حساب سے تین گرام چھ سو اٹھارہ ملی گرام ہے، آپ اتنی مقدار چاندی یا اس کی قیمت بہ طور مہر متعین کرسکتے ہیں۔

    (۳) یہ وضاحت کی جائے کہ تجدید نکاح آپ دونوں کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ اس کے بعد اس کا جواب لکھا جائے گا۔ ان شاء اللہ


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند