• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 148134

    عنوان: سید لڑكے كا دوسری جگہ نكاح كرنا؟

    سوال: میں سید ہوں۔جب کہ مجھے جہاں رشتہ کرنا ہے وہ لڑکی ملک ہے ۔جب میں نے گھر والوں کو اس بات کے بارے میں بتایا تو انہوں نے کہا کہ وہ سید نہیں ہے ، تو وہ اس وجہ سے انکار کر رہے ہیں،رہنمائی فرمائیں کہ اس کی شریعت میں کیا حیثیت ہے ؟اس طرح اس وجہ کی بنا پر رشتہ نہ کرنا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے کیا؟میں اس سلسلے میں گھر والوں کو کس طرح قا ئل کروں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 148134

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 458-387/Sn=4/1438

    سید لڑکا غیر سید مثلاً ”ملک“ برادری کی لڑکی سے نکاح کرسکتا ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے، مذکور فی السوال لڑکی اگر دیندار ہے نیز اس کے گھر والے بھی دین دار ہیں تو محض سید خاندان سے نہ ہونے کی بنا پر رشتہ کرنے سے انکار کردینا مناسب نہیں ہے، آپ اپنے والدین کو نرمی کے ساتھ خود یا کسی بڑے کے ذریعے سمجھائیں، ان شاء اللہ وہ آمادہ ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند