• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 147574

    عنوان: بيوي كو كپڑے وغیرہ مہر میں دینا؟

    سوال: اگر شوہر پر مہر باقی رہے پھر شوہر اپنی بیوی کے لیے کپڑے وغیرہ جو کچھ لاتے ہیں تو بیوی کو کہتے ہیں کہ یہ تمہارے مہر میں سے ہے تو شوہر کے ذمہ جو مہر باقی ہے کیا اس سے ادا ہوگا ؟جبکہ بیوی کا نان و نفقہ اس پر ضروری ہے ؟

    جواب نمبر: 147574

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 416-454/L=5/1438

    صورت مسئولہ میں جب کہ شوہر، بیوی کو کپڑے وغیرہ دیتے وقت یہ صراحت کردیتا ہے کہ یہ مہر میں سے ہے، تو شوہر کے ذمہ سے مہر ادا ہوجائے گا۔ نقل أبو الحسن السندی في حاشیة الفتح عن أبي العز قال: إذا کان المہر دراہم أو دنانیر، فأرسل إلیہا حنطة․․․ أو ماجرت عادة الناس الیوم بإرسالہ من ماء الورد وثوب الحریر والسکر ونحو ذلک، فإن في تصدیقہ في قولہ: بأنہ من المہر نظرا ․․․ وقد یدفع ہذا بأن ما ذکروہ بني علی عادتہم أنہم یسمون نقودًا في المہر، ثم یدفع الزوج غیرہا ویحسبہ عن المہر، وتکون حینئذ المرأة راضیة بہذہ المعاوضة اھ تقریرات رافعی مع الشامي ۴/ ۲۷۱، کتاب النکاح/ باب المہر ط: زکریا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند