معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 146279
جواب نمبر: 146279
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 182-204/H=3/1438
(۱) باپ (ابّو) کے چچا کی بیٹی محرمات میں سے نہیں ہے لہٰذا اُس سے نکاح درست و حلال ہے۔
(۲) اگر کوئی سبب مثلِ رضاعت وغیرہ حرمتِ نکاح کا نہ ہو تو محض باپ کے بھتیجہ کا بیٹا ہونے کی وجہ سے نکاح ناجائز نہیں، پس اُس لڑکی کے لیے بھی یہی حکم ہے کہ آپ سے وہ اگر نکاح کرلے تو جائز اور حلال ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند