معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 146170
جواب نمبر: 146170
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 175-131/H=2/1438
اپنی حیثیت کے موافق مقدار سسرال والوں کو بتلا کر پہلے صاف صاف مہر طے کرلیں۔ رسومِ مروجہ اور التزام مالا یلزم قبیل سے جو امور رائج ہیں سب کو حذف کردیں مسجد میں سیدھے سادہ انداز سے نکاح پڑھوالیں مجلسِ نکاح میں مقامی یا قریبی علماء صلحاء متقی حضرات میں سے جن جن کو بسہولت شریک کرسکیں کرلیں نکاح کے بعد آپ اور آپ کے والدین یا ایک دو اعزہ اقرباء دلہن کو رخصت کراکے لے آئیں بآسانی اور بلا تکلف اجتماعِ زوجین کے بعد اگلے دن کچھ کھانا پکا کر غرباء فقراء اہل تقویٰ اعزہ اقرباء کو دعوت کرکے ولیمہ کی نیت سے کھانا کھلادیں یہی انداز شادی بیاہ کا حضرت نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور حضرت علی بلکہ تمام ہی صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نیز متبعِ سنت سلفِ صالحین رحمہم اللہ تعالیٰ رحمة واسعة کا تھا۔
(الف) اسلامی شادی (ب) بہشتی زیور میں ان امور کو تفصیل کے ساتھ مدلل انداز سے بیان کیا گیا ہے اگر ابھی سے ان کتابوں کا مطالعہ کرنا شروع کردیں تو ان شاء اللہ بے حد فائدہ ہوگا اگر دورانِ مطالعہ کچھ اشکال یا شبہ پیش آئے تو اس کو معلوم کرتے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند