معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 11252
کیا ایسے بہن بھائی جن کے باپ تو ایک ہوں لیکن مائیں الگ الگ ہوں آپس میں شادی کرسکتے ہیں یا نہیں؟دعاؤں میں یاد رکھیں۔
کیا ایسے بہن بھائی جن کے باپ تو ایک ہوں لیکن مائیں الگ الگ ہوں آپس میں شادی کرسکتے ہیں یا نہیں؟دعاؤں میں یاد رکھیں۔
جواب نمبر: 1125201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 456=456/م
نہیں کرسکتے ہیں، یہ ناجائز اور حرام ہے، قرآن میں ہے: حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ اُمَّھَاتِکُمْ وَبَنَاتُکُمْ وَاَخَوَاتُکُمْ الخ (الآیة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مفتی
صاحب میں نے آپ کو بتایا تھا کہ میرے شوہر ایک حکیم کو دکھانے گئے تھے لیکن اس سے
کوئی فائدہ نہیں ہوا اس کے بعد انھوں نے ایک اور رام پور میں اسی امراض کو دیکھنے
والے حکیم کو دکھایا انھوں نے بیس دن کی دوا دی او راس کے بعد ان کی منی کے جرثومے
کا ٹیسٹ کرایا۔ مفتی صاحب اس کی رپورٹ آگئی ہے اس میں میرے شوہر کی منی کے جرثومے
بالکل نہیں ہیں۔ اور ان حکیم نے بھی علاج کو منع کردیا کہ اس کا علاج کہیں نہیں
ہے۔ ہماری مالی حالت بھی کچھ ٹھیک نہیں ہے میں بہت پریشان ہوں۔ کیا کروں میری شادی
کو ابھی ڈھائی مہینہ ہوا ہے اور میرے شوہر اپنے والدین کے اکلوتے لڑکے ہیں۔ میں
کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔ برائے مہربانی میری خدا کے واسطے مدد کیجئے۔
یہ بات میں اور میرے شوہر اور صرف آپ جانتے ہیں ۔کیا میں اتنی بدنصیب ہوئی کہ میری
شادی میری چھوٹی بہن کی شادی کے بعد ہوئی، اور اب اس طرح کی پریشانی ہے۔ میں بہت
پریشان ہوں ،برائے کرم میرے لیے دعا کردیجئے۔ خدا سے میرے لیے دعا کردیجئے۔ میں
بہت پریشان ہوں۔ مجھے کچھ تلاوت کے لیے بھی بتادیجئے مجھے اس سوال کا جواب جلد سے
جلد دیجئے۔
اسلام
میں شادی کے بعد دولہا ولیمہ کا انتظام کرتا ہے جو کہ سنت ہے۔ لیکن ان دنوں دلہن
کے والدین بھی ولیمہ کرتے ہیں اور وہ بہت سارے لوگوں کو تقریباً پانچ سو سے ہزار
لوگوں کو مدعو کرتے ہیں۔ کیا دلہن کے والدین ولیمہ کرسکتے ہیں؟ کیا یہ جائز ہے یا
نہیں؟ اگر کوئی شخص ہمیں اس طرح کی دعوت میں مدعو کرتاہے تو کیاہمیں اس میں شریک
ہونا چاہیے یا نہیں؟ اس معاملہ میں قرآن او رحدیث کی کیا رہنمائی ہے، برائے کرم
تفصیلی جواب عنایت فرماویں؟
میری
شادی کے بعد سے میرے گھر کے حالات خراب ہیں کچھ بھی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا
کروں۔کوئی کہتاہے کہ جادوگری ہے کوئی کہتاہے کی بیوی کوئی خبیث تحفہ میں لے کر آئی
ہے۔ مجھ کواپنا اوراپنی بیوی کا استخارہ کرنا ہے۔ میرا نام مظہروالدہ کا نام شمیم
بیگم ،میری بیوی کا نام ہاجرہ سلطان والدہ کا نام عالیہ سلطان ہے۔میں اس کے علاج
کا طالب ہوں۔
میری عمر 36سال ہے او رمیں شادی شدہ ہوں۔ میں قرآن اور حدیث کے حوالہ سے کچھ چیزیں معلوم کرنا چاہتاہوں۔ میری بیوی مجھے میری جنسی خواہش کو پورا نہیں کرنے دیتی ہے یعنی وہ مجھ کو جماع کرنے کی اجازت نہیں دیتی ہے اصل مقام پر جس کو اللہ تعالی نے شوہر کے لیے حلال قرار دیا ہے۔ وہ مجھ سے کہتی ہے کہ اگر تم چاہو تو تم دونوں رانوں کے درمیان کرسکتے ہو۔ کیوں کہ جب ہم جماع کرتے ہیں تو اس کو تکلیف محسوس ہوتی ہے اس وجہ سے وہ مجھے اجازت نہیں دیتی ہے اور میں نے اس کو ڈاکٹر کے پاس جانے کو کہا لیکن اس نے منع کردیا۔ اس لیے میرا سوال ہے کہ کیا میں اس طرح سے کرسکتا ہوں کیا یہ حلال ہے یا یہ مشت زنی ہے؟ جیسا کہ میں جانتا ہوں کہ مشت زنی حرام ہے گناہ کبیرہ ہے۔ اور ایک مزید چیز بیوی ہونے کی حیثیت سے وہ مجھے کوئی محبت نہیں دیتی ہے او رمیں اپنی بیوی کے ساتھ اپنی ضرورت پوری نہیں کرپاتا ہوں اور اس نے مجھ سے کہا کہ اگر تم کو اپنی خواہش پوری کروانی ہے تو جاؤ دوسری شادی کرلو اورمیرے پاس اس مقصد سے مت آؤ اس نے اس طرح کہا۔ اس وجہ سے کسی وقت میرا ذہن برے خیال سے بھر جاتا ہے اور میں اس طرح برداشت نہیں کرپاتا ہوں۔ میں نے بڑا گناہ کیا میں نے مشت زنی کی۔ برائے کرم میرے لیے دعا کریں اور مجھے مشورہ دیں کہ میں کیا کروں کہ اللہ میرے اس گناہ کو معاف کردے؟
5077 مناظرکلما کی قسم کی صورت میں نکاح کی صورت
1329 مناظرپچھلے مہینے میری شادی ہوئی ہے لیکن شوہر کی کمزوری کی وجہ سے ہماری صحبت نہیں ہوئی اور نہ ہی مجھے اور نہ ہی میرے شوہر کو اس تعلق سے زیادہ معلومات ہے۔ کیا آپ مجھے بتاسکتے ہیں ہیں کہ کیا کیا چیزیں جائز ہیں او رکیا نہیں؟ جیسا کہ مجھے مشت زنی کا مطلب نہیں معلوم، یہ کیا ہوتی ہے؟ ایک سوال اور کیا ویاگرا یا اس جیسی کوئی اور دوا سے ہم صحبت کرسکتے ہیں؟
7407 مناظر