• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 10247

    عنوان:

    اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر اس نے کچھ خاص عمل کیا یا کچھ اور کرنے کوکہا (مثلاً ایک مرتبہ سے زیادہ جماع کرنے کو کہا) تو وہ اس کے ساتھ ایک سال تک جماع نہیں کرے گا (لیکن اس نے اس پر قسم نہیں کھائی)، کیا اس سے نکاح پر اثر ہوگا، اگر اس (بیوی) نے پھر بھی وہ خاص عمل کیا یا اس کے لیے کہا؟

    (۲) اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ وہ اس کے ساتھ ایک سال تک جماع نہیں کرے گا (لیکن اس نے قسم نہیں کھائی) تو کیا اس سے نکاح پر اثر پڑے گا؟

    سوال:

    (۱) اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر اس نے کچھ خاص عمل کیا یا کچھ اور کرنے کوکہا (مثلاً ایک مرتبہ سے زیادہ جماع کرنے کو کہا) تو وہ اس کے ساتھ ایک سال تک جماع نہیں کرے گا (لیکن اس نے اس پر قسم نہیں کھائی)، کیا اس سے نکاح پر اثر ہوگا، اگر اس (بیوی) نے پھر بھی وہ خاص عمل کیا یا اس کے لیے کہا؟

    (۲) اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے کہا کہ وہ اس کے ساتھ ایک سال تک جماع نہیں کرے گا (لیکن اس نے قسم نہیں کھائی) تو کیا اس سے نکاح پر اثر پڑے گا؟

    جواب نمبر: 10247

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 142=146/ د

     

    (۱) پہلی صورت میں اگر بیوی نے وہ خاص عمل کیا یا کرنے کو کہا تو اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔

    (۲) اسی طرح دوسری صورت میں بھی نکاح پر کوئی اثر نہ ہوگا: وفي رد المحتار قید بالقسم لأنہ لو قال لا أقربک ولم یقل واللہِ لا یکون مولیًا ذکرہ الاسبیجابي بحر أي لأنہ لابد من لزوم ما یشق علیہ (رد المتار: ۵/۵۴)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند