• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 8258

    عنوان:

    میرا سوال حج کے بارے میں ہے۔ اگر کوئی عورت حج کرنے جاتی ہے اور کسی بلڈنگ یا ہوٹل میں مکہ میں (بیت اللہ کے قریب) یا مدینہ میں (مسجد نبوی سے قریب)قیام کرتی ہے تو اس کو اپنی نماز ہوٹل کے کمرہ میں ادا کرنا بہتر ہے یا مسجد حرام یا مسجد نبوی (علیہ السلام) میں ادا کرنا بہتر ہے؟اسی طرح مردوں کے لیے کیا بہتر ہے؟ یہ عام دنوں کے بارے میں نیز جمعہ کی نماز کے بارے میں ہونا چاہیے۔ جلد جواب عنایت فرماویں کیوں کہ امسال ان شاء اللہ ہم حج بیت اللہ پر جارہے ہیں۔

    سوال:

    میرا سوال حج کے بارے میں ہے۔ اگر کوئی عورت حج کرنے جاتی ہے اور کسی بلڈنگ یا ہوٹل میں مکہ میں (بیت اللہ کے قریب) یا مدینہ میں (مسجد نبوی سے قریب)قیام کرتی ہے تو اس کو اپنی نماز ہوٹل کے کمرہ میں ادا کرنا بہتر ہے یا مسجد حرام یا مسجد نبوی (علیہ السلام) میں ادا کرنا بہتر ہے؟اسی طرح مردوں کے لیے کیا بہتر ہے؟ یہ عام دنوں کے بارے میں نیز جمعہ کی نماز کے بارے میں ہونا چاہیے۔ جلد جواب عنایت فرماویں کیوں کہ امسال ان شاء اللہ ہم حج بیت اللہ پر جارہے ہیں۔

    جواب نمبر: 8258

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1246/ب= 386/تب

     

    ہوٹل کے کمرہ میں ادا کرنا بہتر ہے۔ اگر کسی حصہ میں عورتوں کا الگ سے انتظام ہے تو حرم میں بھی جاکر نماز ادا کرسکتی ہیں۔ مردوں کے لیے پانچوں وقت حرم میں جاکر باجماعت نماز ادا کرنا ضروری ہے۔ ہاں اگر کسی کو بیماری کمزوری کا عذر ہے تو اس کی بات الگ ہے۔ جمعہ بھی حرم میں جاکر جماعت کے ساتھ ادا کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند