• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 67628

    عنوان: جمعہ کا خطبہ اور نماز میں مختلف امام کا ہونا

    سوال: سوال یہ ہے کہ کچھ مسجدوں میں دیکھا کہ جمعہ کا خطبہ عربی میں ایک امام نے پڑھا اور نماز ایک دوسرے قاری صاحب نے پڑھائی تو کیا یہ عمل درست ہے ؟ کیا اس سے جمعہ کی نماز ادا ہو جاتی ہے ؟

    جواب نمبر: 67628

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1081-1109/N=10/1437 جمعہ کا خطبہ نماز جمعہ کے لیے شرط کی حیثیت رکھتا ہے ؛ اس لیے افضل وبہتر یہ ہے کہ نماز جمعہ میں جو عربی خطبہ پڑھے وہی نماز جمعہ پڑھائے ، البتہ چوں کہ صحت نماز کے لیے خطیب اور امام دونوں کا ایک ہونا شرط نہیں؛ اس لیے اگر خطبہ دینے والا کوئی اور ہو اور نماز جمعہ کی امامت کوئی دوسرا شخص کرے تو مختار قول کے مطابق جائز و درست ہے ، خطبہ جمعہ اور نماز دونوں صحیح ودرست اور معتبر ہوں گی ، لا ینبغی أن یصلی غیر الخطیب؛ لأنھما کشئ واحد فان فعل بأن خطب صبی باذن السلطان وصلی بالغ جاز ہو المختار (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الجمعة ۳: ۳۹، ۴۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، قولہ: ”لأنھما“ أي: الخطبة والصلاة کشئ واحد لکونہما شرطا ومشروطا، ولا تحقق للمشروط بدون شرطہ فالمناسب أن یکون فاعلھما واحدا، ط (رد المحتار) ، و فی ص: ۱۹ من الرد عن البحر: وقد علم من تفاریعہم أنہ لا یشترط فی الامام أن یکون ہو الخطیب اھ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند