• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 63228

    عنوان: شہر قصبہ یا بڑا گاوٴں مثل قصبہ ہو وہاں جمعہ قائم کرنا چاہیے،

    سوال: (۱) ایک گاؤں جس کی آبادی تقریبا ً 2000ہزار ہے (نابالغ ، بالغ ہندو و مسلمان کو ملا کر )، بازار بھی نہیں ، میت کا سامان بھی نہیں ملتا، ایک بڑی دکان ہے جس میں گھریلو سامان مل جاتاہے (دال، چاول، آٹا، تیل، مرچ وغیرہ) وہاں جمعہ واجب ہے یا ظہر پڑھی جائے؟ (۲) اور اگر وہاں جمعہ کی نماز ہورہی ہے تو وہاں جمعہ کی نماز بند کرائی جائے یا ظہر ادا کرائی جائے؟

    جواب نمبر: 63228

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 265-265/B=3/1437-U احناف کے نزدیک جمعہ قائم کرنے کے لیے ، شہر قصبہ یا بڑا گاوٴں مثل قصبہ ہو وہاں جمعہ قائم کرنا چاہیے، چھوٹے گاوٴں میں جمعہ جائز نہیں۔ آپ کا گاوٴں یہ ابھی قریہ صغیرہ یعنی چھوٹا گاوٴں ہے یہاں جمعہ پڑھنا احناف کے یہاں صحیح نہیں، یہاں جمعہ پڑھنے سے ظہر کا فرض سر سے ساقط نہ ہوگا، نہ جمعہ ہوگا نہ ظہر ہوگی۔ دونوں سے محروم رہیں گے اور گنہگار ہوں گے۔ اپنے گاوٴں میں ہرجمعہ کو اذان واقامت کے ساتھ ظہر کی نماز باجماعت ادا کرنی چاہیے، جمعہ کی نماز ابھی موقوف کردینی چاہیے، جب یہاں کی آبادی تین چار ہزار کی کی ہوجائے تو دو تجربہ کار ماہر مفتیان کرام کو لے جاکر اپنے گاوٴں کا تفصیلی معائنہ کرائیں، جب وہ لوگ آپ کے گاوٴں کے بارے میں قریہ کبیرہ کا حکم لگائیں، اس کے بعد وہاں جمعہ کی نماز قائم ہوسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند