• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 57476

    عنوان: عید کتنی ہیں؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ عید کتنی ہیں؟ اگر کوئی کہتاہے کہ عید صرف ایک ہی ہے ، اگر دو ہیں تو ثابت کرو تو اس کے لیے کیا ثبوبت پیش کیا کریں؟اورعید میلاد النبی یعنی یوم ولادت کی اصل حقیقت کیا ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 57476

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 600-611/L=6/1436-U عید دو ہیں، عید الفطر اور عید الاضحی، حدیث شریف میں ہے، وروی النسائی وابن حبان بإسناد صحیح عن أنس قدم النبي صلی اللہ علیہ وسلم المدینة ولہم یومان یلعبون فیہما فقال قد أبدلکم اللہ تعالی بہما خیرا منہا یوم الفطر ویوم الأضحی، نسائی شریف، کتاب صلوة العیدین / ۲۳۱، آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لے گئے تو مدینہ والوں کو دیکھا کہ وہ دو دن کھیل کرتے ہیں، (خوشی مناتے ہیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمھارے لیے ان دونوں کی جگہ اس سے بہتر دو دن عطا فرمائے ہیں اور وہ فطر اور ضحی کے دو دن ہیں، اس کے علاوہ تیسری عید کا کوئی ثبوت نہیں ملتا، اور اس کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ یوم ولادت ہی میں اختلاف ہے، مشہور تو یہ ہے کہ یوم ولادت ۱۲/ ربیع الاول ہے، جب کہ محققین کے نزدیک ۸/ یا ۹ ربیع الاول درج ہے، اس مروجہ عید میلاد النبی کا آغاز ۶۰۴ھ موصل کے شہر میں مظفر الدین کوکری کے حکم سے ہوا یہ ایک دین اسلام سے بے پروا بادشاہ تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند