عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 4553
نمازیوں کو جمعہ کی نماز میں سمانے میں پریشانی ہوتی ہیکیوں کہ مسجد کی تعمیر چوبیس ہفتہ میں ہوگی۔ ہم نے اعلان کردیا ہے کہ نمازی لوگ دوسری مسجدوں میں چلے جائیں لیکن ان کو یہ گراں گزرتا ہے۔ کیا شریعت ہم کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ ہم جمعہ کی دو جماعتیں ایک ہی عبادت ہال میں دو اماموں کے ساتھ ادا کریں۔ حوالہ عنایت فرماویں۔
نمازیوں کو جمعہ کی نماز میں سمانے میں پریشانی ہوتی ہیکیوں کہ مسجد کی تعمیر چوبیس ہفتہ میں ہوگی۔ ہم نے اعلان کردیا ہے کہ نمازی لوگ دوسری مسجدوں میں چلے جائیں لیکن ان کو یہ گراں گزرتا ہے۔ کیا شریعت ہم کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ ہم جمعہ کی دو جماعتیں ایک ہی عبادت ہال میں دو اماموں کے ساتھ ادا کریں۔ حوالہ عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 4553
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 983=1139/ ب
مسجد محلہ میں جب ایک بار باقاعدہ نماز ہوچکی ہو تو وہاں دوبارہ جماعت کرنا مکروہ ہے، صورتِ مذکورہ کا حل یہ ہے کہ مسجد کے پاس کسی گھر یا خالی جگہ میں دوسری جماعت کرلیں: ویکرہ تکرارالجماعة بأذان و إقامة في مسجد محلة لا في مسجد طریق او مسجد لا إمام لہ ولا موٴذن (محمودیہ: ج:۶، ص:۴۳۴)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند