عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 35082
جواب نمبر: 35082
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1690=1159-11/1432 بہتر اور مناسب یہی ہے کہ خطبہ اور نماز ایک ہی شخص پڑھائے، البتہ اگر خطبہ کوئی پڑھے اور امامت دوسرا کرائے تویہ بھي درست ہے، اور نماز میں گوئی کراہت نہیں ہے، البتہ یہ فعل بلاضرورت غیر اولیٰ ہے۔ قال في الدر المختار: لا ینبغي أن یصلي غیر الخطیب فإن فعل․․․ جاز“ (درمختار مع شامي: ۳/۳۹) (۲) خطبہ کا بعض حصہ نہ سننے والا بھی امامت کرسکتا ہے، البتہ مکمل خطبہ نہ سننے والا جمعہ کی امامت نہیں کرسکتا۔ ”ولو أحدث الإمام بعد الخطبة قبل الشروع في الصلاة فقدم رجلاً یصلي بالناس إن کان ممن شہد ا لخطبة أو شیئًا منہا جاز، وإن لم شہد شیئًا من الخطبة لم یجز، ویصلي بہم الظہر“ (بدائع: ۱/۵۹۵)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند