عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 176224
جواب نمبر: 176224
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:458-356/N=5/1441
سوال میں عظیم آباد سے متعلق جو تفصیلات لکھی گئی ہیں،اُن سے جمعہ کے باب میں عظیم آباد کی صحیح صورت حال واضح نہیں ہوتی؛ کیوں کہ عظیم آباد سے ایک تا تین ایکڑ کے فاصلے پر جو آبادی ہے، وہ عظیم آبادہی کے نام سے ہے یا اُس کا محلہ ہے یا کسی دوسرے نام سے الگ مستقل آبادی ہے؟ نیز ایک تا تین ایکڑ اکاجو فاصلہ ہے، وہ کس شکل میں ہے؟ کھیت پات اور باغ وغیرہ کی شکل میں ہے یا خالی میدان کی شکل میں؟ اور سوال میں دونوں آبادیوں کی جو مقدار لکھی گئی ہے، اُس میں نابالغ بچے اور بچیوں اور غیر مسلموں کو شمار کیا گیا ہے یا نہیں؟ یہ بھی واضح نہیں کیا گیا ہے۔ نیز عظیم آباد کے مکانات کی کیا نوعیت ہے؟ او راستے کس طرح کے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔ نیز جمعہ کے باب میں دار الافتا دار العلوم دیوبند کا اصول ومعمول یہ ہے کہ معائنہ کے بغیر کسی گاوٴں میں جمعہ کا فتوی نہیں دیا جاتا اور ہمارے کے لیے دوری کی وجہ سے معائنہ مشکل ہے ؛ لہٰذا عظیم آباد کے معزز وبا اثر حضرات کو چاہیے کہ کسی مقامی ، مستند ومعتبر دار االافتا سے ۲/ مفتیان کرام کو بلاکر بستی کامعائنہ کرائیں، پھر وہ حضرات جمعہ کے جواز یا عدم جواز کے بارے میں جو حکم شرعی لکھ کر دیں، سب لوگ اُسی کے مطابق عمل کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند