عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 17266
کیا
عید کی نماز سے واپس ہونے کے بعد دو رکعت پڑھنا سنت ہے؟
کیا
عید کی نماز سے واپس ہونے کے بعد دو رکعت پڑھنا سنت ہے؟
جواب نمبر: 1726601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1655=1655-11/1430
نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
طالب علم ہوں اور چائنا میں پڑھتاہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ہماری یونیورسٹی میں
مسلم بچوں کی تعداد کچھ سو تک ہے۔ اور ہم نے اپنی یونیورسٹی میں ایک چھوٹی مسجد
بنائی ہے تقریباً ایک سال سے ہم لڑکے اپنی یونیورسٹی میں جمعہ کی نماز پڑھتے ہیں۔
جن میں لڑکوں کی تعداد تیس سے پینتیس تک ہوتی ہے اور کچھ لڑکے شہر والی جامع مسجد
جاتے ہیں جو ہمارے یونیورسٹی سے بارہ سے پندرہ کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے۔ بس سے جانے
میں چالیس منٹ لگتا ہے ہمیں ٹرانسپورٹ کا کوئی مسئلہ نہیں۔ او ریونیورسٹی کی طرف
سے بھی کوئی روکاوٹ نہیں کوئی پریشانی نہیں۔ہاں کچھ لڑکوں کی کلاسیں ہوتی ہیں وہ
بھی جمعہ کے آدھے گھنٹے بعد۔ تو کیا اس صورت میں ہم جمعہ کی نماز یونیورسٹی میں
پڑھ سکتے ہیں یا شہرکی جامع مسجد جائیں؟ کیا اس صورت میں یونیورسٹی میں ہماری جمعہ
نماز ہوتی ہے یانہیں؟ آپ کے جواب کا انتظار ہے۔
کیا فرماتے ہیں
علمائے کرام جمعہ میں اردو میں جو بات ہوتی ہے جمعہ کے خطبہ سے پہلے کیا اس کا
کرنا درست ہے؟ اور کیا اس میں قرآن کا پڑھنا یا ذکر کرنایا نفلی نماز ادا کرنا
درست ہے؟ دعا کی درخواست ہے
میں
نے سال 2009میں عیدالفطر اور سال 2008میں عیدالاضحی کی نماز ایک بڑے شہر میں ادا
کی۔ جہاں میں نے عیدالاضحی میں دوران خطبہ امام صاحب کو ایک نئی بات کرتے دیکھا۔
میں نے دیکھا کہ آدھے خطبہ کے بعد امام صاحب رک گئے اور تقریر شروع کردی (وہ تقریر
خطبے کا ترجمہ نہیں تھی) نہ جانے کیا کیا باتیں وہ کررہے تھے۔ یہاں تک کہ کسی نے
جب انھیں یاد دلایا کہ قربانی میں دیر ہورہی ہے، پھر بھی وہ کافی دیر تک بولتے
رہے۔ عیدالفطر میں بھی یہی ہوا آدھے خطبہ کے بعد وہ تقریر کرنے اٹھ گئے اور تیس
منٹ تک نہ جانے کیا کیا بولتے رہے۔ کیا یہ جائز ہے؟ کیا خطبہ کے دوران اس طرح وعظ
کرنا درست ہے؟ جب کہ وہ بات خطبہ سے متعلق نہ ہو یا ہو؟
جب
امام جمعہ کے خطبہ کے دوران بیٹھتے ہیں تو کیا وہ قبولیت کا وقت ہے؟