• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 17143

    عنوان:

    رائپرتی ایک قصبہ ہے جوکہ منڈل(تحصیل بہی ہےاس سے تقریبا آدھا کلو میٹرپر ایک بستی ہے جسکو نئ رائپرتی کہتے ہیں عرصے سےدونوں بستیوں کےمسلمان ایک ہی عیدگاہ میں نماز عید ادا کیا کرتے تہے مگرکچھ سال پہلےعیدگاہ میں کچھ لوگوں کےدرمیان کسی بات کولیکر بحث وتقرار ہو گیا تہا تب سے دونوں بستیوں میں الگ الگ یعنی دوجگہوں پر عیدین کی نماز ادا کی جارہی ہیں حالانکہ نئ رائپرتی کہلانے والا گاؤں رائپرتی کاہی ایک محلہ ہے دونوں بستیوں کی جو مسجد ہوا کرتی تہی وہ مسجد دونوں بستیوں کےدرمیان میں ہے یہ مسجد مغل بادشاہ اورنگزیب رحمت اللہ علیہ کی دور کی مسجد ہے جوکہ اب نئرائپرتی بستی کی مسبد ہوگئ رائپرتی بستی والونے الگ مسجد بنالی ہے رائپرتی میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے نئرائپرتی میں مسلم آبادی کم ہے رائپرتی کی اسکول وکالج مسجد عالمگیری نئرائپرتی سے بالکل ملی ہوئ ہے یا یوں سمجھئے جیسے دارالعلوم دیوبند اور وقف دارالعلوم دیوبند مسئلہ یہ معلوم کرناہے کیا دونوں بستیون مین الگ الگ عیدگاہ بناکرنمازعیدپڑھ سکتے ہیں دونوں بستیوں میں نماز عید ہوجائےگی دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ آندھراپردیس کےاکثر دہاتوں میں مسجدون مین جو محراب بنےہوتے ...

    سوال:

    رائپرتی ایک قصبہ ہے جوکہ منڈل(تحصیل بہی ہےاس سے تقریبا آدھا کلو میٹرپر ایک بستی ہے جسکو نئ رائپرتی کہتے ہیں عرصے سےدونوں بستیوں کےمسلمان ایک ہی عیدگاہ میں نماز عید ادا کیا کرتے تہے مگرکچھ سال پہلےعیدگاہ میں کچھ لوگوں کےدرمیان کسی بات کولیکر بحث وتقرار ہو گیا تہا تب سے دونوں بستیوں میں الگ الگ یعنی دوجگہوں پر عیدین کی نماز ادا کی جارہی ہیں حالانکہ نئ رائپرتی کہلانے والا گاؤں رائپرتی کاہی ایک محلہ ہے دونوں بستیوں کی جو مسجد ہوا کرتی تہی وہ مسجد دونوں بستیوں کےدرمیان میں ہے یہ مسجد مغل بادشاہ اورنگزیب رحمت اللہ علیہ کی دور کی مسجد ہے جوکہ اب نئرائپرتی بستی کی مسبد ہوگئ رائپرتی بستی والونے الگ مسجد بنالی ہے رائپرتی میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے نئرائپرتی میں مسلم آبادی کم ہے رائپرتی کی اسکول وکالج مسجد عالمگیری نئرائپرتی سے بالکل ملی ہوئ ہے یا یوں سمجھئے جیسے دارالعلوم دیوبند اور وقف دارالعلوم دیوبند مسئلہ یہ معلوم کرناہے کیا دونوں بستیون مین الگ الگ عیدگاہ بناکرنمازعیدپڑھ سکتے ہیں دونوں بستیوں میں نماز عید ہوجائےگی دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ آندھراپردیس کےاکثر دہاتوں میں مسجدون مین جو محراب بنےہوتے ہیں انکو یہاں دوحصوں میں تقسیم کر رکہا ہے ایک حصے میں ممبرہوتاہے اور ایک حصےامام کے لئے ہوتاہےحیسے ایک کمرےکےبیچ مین اگر دیوار لگادی جائےتو کیسے دوکمرےہوجاتے ہیں جسطرح ایک کمرےمین نمازجمعہ کے لئےممبر ہواوردوسرےکمرا امامت کے لئےہو اسکا کیا حکم ہے ہماری نمازین درست ہو رہی ہیں یا نہیں حضرت مفتی صاجب گزارش کی جاتی ہے کہ فتوی تفصیل سے دیے جسے پڑھکروسنکریہاں کے مسلمان جو گمراہی سے بچ سکے طالب دعا محمد شمیم میواتی

    جواب نمبر: 17143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2066=318k-11/1430

     

    جس جگہ جمعہ وعیدین کے جواز کے شرائط پائے جاتے ہیں وہاں جمعہ وعیدین کی نماز متعدد جگہ پڑھنا بھی جائز ہے، اگرچہ ایک عیدگاہ میں سب کو متحد ہوکر نماز ادا کرنا افضل ہے۔ نیا رائپرتی اگر اصل رائپرتی کے مضافات میں سے ہے، دونوں کی آبادی متصل ہے تو نیا رائپرتی میں بھی علاحدہ جمعہ وعیدین کی نماز جائز ہے اور اگر مضافات میں سے نہیں ہے، نہ ہی آبادی متصل ہے تو پھر اگر نئے رائپرتی کی آبادی اور شہریت ایسی ہے جس میں جمعہ جائز ہوتا ہو تو وہاں مستقلاً جمعہ وعیدین پڑھنا جائز ہے۔

    (۲) یہ شکل درست ہے، امام کی ایڑی محراب سے باہر ہونا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند