عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 160377
جواب نمبر: 160377
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:752-659/D=8/1439
خطبہٴ جمعہ کے وقت تشہد کی حالت میں بیٹھنا ایک پسندیدہ امر ہے، کیوں کہ اس حالت میں خطبہ کو سننے کی طرف توجہ زیادہ رہتی ہے، لیکن اگر کوئی شخص عذر کی وجہ سے یا اپنی آسانی کے لیے تشہد کی حالت میں نہ بیٹھے بلکہ ادب کا خیال رکھتے ہوئے کسی دوسری طرح بیٹھ کر دھیان اور توجہ سے خطبہ سنے تو یہ بھی بلاکراہت جائز ہے، اور ایسا شخص نہ گنہ گار ہے اور نہ ہی قابل ملامت ہے۔
(۲) دعا شروع کرتے وقت حمد وثنا دعا کے آداب میں سے ہے، حمد وثنا کے لیے کسی خاص کلمہ کا کہنا بھی ضروری نہیں ہے، اس لیے اپنے امام کے بارے میں حسنِ ظن رکھنا چاہیے کہ وہ کسی نہ کسی جملے سے اللہ تعالیٰ کی تعریف کردیتے ہوں گے۔ إذا شہد الرجل عند الخطبة إن شاء جلس محتبیًا أو متربعا أو کما تیسر، لأنہ لیس بصلاة عملا وحقیقة کذا في المضمرات، ویستحب أن یقعد فیہا کما یقعد في الصلاة (ہندیة: ۱/ ۲۰۹)
(۳) ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے کے سلسلے میں حدیث شریف میں بڑی سخت سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، چناں چہ بخاری ومسلم کی حدیث میں ہے کہ ایسے شخص کی طرف اللہ تعالیٰ قیامت میں نظر رحمت نہیں فرمائیں گے، اور بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ کپڑا کا جو حصہ ٹخنے کے نیچے ہوگا اللہ تعالیٰ اس کو جہنم میں جلائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند