• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 160269

    عنوان: غیر عربی میں خطبہ کے عدمِ جواز کی دلیل

    سوال: کیا ندوة العلماء کے علماء جمعہ کا خطبہ عربی کے علاوہ ہونے کی اجازت دیتے ہیں؟ اور سلفی کیوں آپ ان کے دلائل اور انکا رد پیش فرما سکتے ہیں؟ مدلل اور مفصل مع امثلہ و ترجمہ۔

    جواب نمبر: 160269

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:922-795/L=7/1439

    جو حضرات اس کی اجاز ت دیتے ہیں ان کے دلائل تحریر کرتے تو ان کا رد لکھا جاتا باقی جو حضرات منع کرتے ہیں ان کی دلیل توارث ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ تابعین اور تبع تابعین سے عربی زبان کے علاوہ کسی اور زبان میں خطبہ نہیں دیا جبکہ اس دور میں اسلام عجم تک پہنچا اور عجمیوں کے اسلام سے قریب العہد ہونے کی بنا پر تبلیغ کی آج سے زیادہ ضرورت تھی اور حضرات صحابہ تابعین وغیرہ میں بہت سے ایسے حضرات موجود تھے جو دوسری زبان میں خطبہ دے سکتے تھے ،ان سب کے باوجود عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں خطبہ دینا ثابت نہیں؛اس لیے عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں خطبہ دینا سنتِ متوارثہ کے خلاف اور ناجائز ہے۔فانہ لاشک في أن الخطبة بغیرالعربیة خلاف السنة المتوارثة من النبی ﷺ والصحابة فیکون مکروہا تحریماً․(عمدة الرعایة علی ہامش شرح الوقایة:۱/۲۰۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند