• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 160264

    عنوان: کیا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ عربی زبان کے علاوہ میں خطبہ دینے کے قائل ہیں؟

    سوال: کیا یہ بات درست ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا جمعہ عربی کے علاوہ درست ہے ۔ براہے کرم مفصل اور مدلل بیان فرمائیں عربی کا ترجمہ فرمائیں مثالیں بھی دیں سمجھانے کے لئے ۔

    جواب نمبر: 160264

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:919-966/L=9/1439

    جمعہ کے دونوں خطبوں کو خالص عربی زبان میں پڑھنا ضروری ہے اور اسی پر امت کا توارث چلا آرہا ہے واضح رہے کہ امام صاحب کی طرف جو یہ بات منسوب کی جاتی ہے کہ وہ خطبہٴ جمعہ کے جواز کے قائل تھے بالکل غلط ہے بلکہ امام صاحب کے یہاں غیرعربی میں خطبہ دینا مکروہ تحریمی اور ناجائز ہے، ہاں اگر کسی نے اس مکروہ تحریمی کا ارتکاب کرلیا اور غیرعربی میں خطبہ دیدیا تو اگرچہ اس کا خطبہ ادا ہوجائے گا گو ایسا کرنا درست نہیں ہے۔

    فإنّہ لا شکَّ فی أنَّ الخطبةَ بغیرِ العربیَّةِ خلافُ السُّنَّةِ المتوارثةِ عن النَّبیِّ - صلی اللہ علیہ وسلم - والصَّحابة - فیکون مکروہاً تحریماً (عمدة الرعایة علی ہامش شرح الوقایة: ۱/۲۰۰، ط: سعیدیہ) ولا یشترطُ کونُہا بالعربیَّة؛ فلو خطبَ بالفارسیَّةِ أو بغیرہا جاز، کذا قالوا، والمراد بالجوازِ ہو الجوازُ فی حقِّ الصَّلاة، بمعنی أنّہ یکفی لأداءِ الشَّرطیَّة، وتصحُّ بہا الصَّلاة، ولا الجوازُ بمعنی الإباحةِ المطلقة، فإنّہ لا شکَّ فی أنَّ الخطبةَ بغیرِ العربیَّةِ خلافُ السُّنَّةِ المتوارثةِ عن النَّبیِّ - صلی اللہ علیہ وسلم - والصَّحابة - رضی اللہ عنہم - فیکون مکروہاً تحریماً (عمدة الرعایة علی ہامش شرح الوقایة: ۱/۲۰۰، ط: سعیدیہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند