عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 158733
جواب نمبر: 15873301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 553-484/D=5/1439
زمانہٴ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے آج تک ہردور میں توارث کے ساتھ منبر کی سیڑھیاں مقتدیوں کی جانب رہی ہیں؛ لہٰذا منبر کی سیڑھیاں پچھلی جانب بنانا طریقہٴ سنت اورعمل متوارث کے خلاف ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں دہلی پبلک اسکول میں کام کرتا ہوں۔ کیا ہم اسکول میں نماز جمعہ شروع کرسکتے ہیں؟ اگر شروع کرسکتے ہیں تو اس کی شرطیں کیا ہوں گی؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔
4239 مناظرمحترم و مکرم مفتی
صاحب، السلام علیکم ورحمہ الله وبرکاتہ، بعد سلام مسنون عرض یہ
ہے مغربی ممالک میں جمعہ کےدن کی چھٹی نہیں ہوتی ہے۔
اکثر لوگ کام پر جاتے ہیں اور دکان دفتر سے چھٹی لیکر جمعہ میں آتے ہیں
۔ ہماری مسجد میں مشاہدہ ہے کہ بہت سے لوگ اذان اول کے بعد ایسے کاموں میں
مشغول رہتے ہیں جو سعی کے خلاف ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ اذان اول ۱۲:۱۵ کو ہوتی ہے جبکہ انکی چھٹی ۱۲ بجے، ۱۲:۱۵ کے بعد ہوتی ہے۔ لوگ گھر جاکر
ضروریات سے فارغ ہوجاتے ہیں تاکہ نماز کے بعد وہ دو بارہ کام پر جاسکیں۔
بندہ نے یہ بھی دیکھا کہ برطانیہ کی اکژ مسجدوں
میں جہاں جہاں جانا ہوا، جمعہ کے دن کی ترتیب یہ رہتی ہے کہ پہلے وعظ ونصیحت ہوتی ہے، پھر اذانِ اول، پھر سنتیں پھر اذان
ثانی و خطبہ۔ اس مسئلہ میں کچھ جستجو کے بعد بندہ نے
مندرجہ باتیں دیکھیں۔
۱ (حضرت
مفتی رشید احمد لدھیانوی نے احسن الفتاوی
میں لکھاہے کہ: آج کل نماز جمعہ سے قبل تقریر کا دستور ہوگیا ہے جسکی
وجہ سے اذان اول اور خطبہ کے درمیان بہت وقفہ رکھاجاتا ہے
جس کی وجہ سے لوگ اذان اول سنکر فوراً جمعہ کی تیاری میں مشغول نہیں
ہوتے انکے اس گناہ کا سبب مسجد کی منتظمہ ہے اس لیے منتظمہ بھی سخت گنہگار
ہوگی۔ .....
عید کے دن جب ہم عید کی نماز کے لیے عیدگاہ گئے تو نماز شروع ہونے میں تھوڑا وقت تھا۔ میرے کمرے کے ساتھی تھے میں نے ان سے کہا کہ فجر کی نماز ادا کرو جس میں سے ایک لڑکا نماز کے لیے کھڑا ہی ہوا تھا کہ ایک صاحب نے پیچھے سے اس کو بولا کہ نہیں پڑھو بیٹھ جاؤ۔ میں نے اسے بتایا کہ فجر کی نماز فرض ہے اس کی قضا کرلو عید کی نماز نہیں ہوگی۔ کیا میں نے صحیح کہا کیوں کہ وہ صاحب اسے بولے کہ نہیں پڑھو؟
7006 مناظر