عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 131073
جواب نمبر: 131073
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1526-1523/L=2/1438
(۱) سوال سے یہ بات واضح نہیں کہ جس مسجد میں نماز عید ادا کی گئی وہ شہر ، فناء شہر ، قصبہ یا بڑے گاوٴں میں واقع ہے، اگر وہ مسجد شہر، فناءِ شہر ، قصبہ یا قریہ کبیرہ میں واقع ہے تو اس طرح کی مسجد میں نمازِ عید ادا کرسکتے ہیں؛ البتہ بہتر یہی ہے آبادی سے باہر عیدگاہ میں جاکر نماز ادا کی جائے۔
(۲) عیدین کی نماز آبادی سے باہر عیدگاہ جاکر ادا کرنا مسنون ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عادتِ شریفہ یہی تھی وہ آبادی سے باہر عیدگاہ جاکر عیدین کی نماز ادا فرماتے تھے، بلا عذر طاقتور لوگوں کا عیدگاہ چھوڑ کر مسجد میں عیدین کی نماز ادا کرنا خلاف سنت اور مکروہ ہے، سنت کا ثواب نہیں حاصل ہوگا۔ ولو صلی العید فی الجامع ولم یتوجہ إلی المصلی فقد ترک السنة ۔ (البحرالرائق: ۲/۲۷۸) ۔
(۳) جی ہاں! جن مساجد میں جمعہ کی نماز ادا کی جاتی ہے ان پر مسجد جامع کا اطلاق کیا جا سکتا ہے۔
(۴) عیدین کے قیام کے مقاصد میں شان و شوکت کا اظہار بھی داخل ہے؛ اسی لیے عیدین کی نماز آبادی کے باہر عیدگاہ میں ادا کرنا مسنون ہے تاکہ مسلمانوں کی کثرت کا پتہ چلے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند