• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 12473

    عنوان:

    کیا جمعہ کا خطبہ اردو زبان میں دیا جاسکتا ہے؟ اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟ کیوں کہ یہاں کویت میں جمعہ کا خطبہ اردو زبان میں ہوتا ہے، اور اسے کویتی حکومت کی اجازت حاصل ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ جب عربستان میں اس کی اجازت دی جاتی تو انڈیا میں کیوں نہیں؟ برائے مہربانی قرآن وحدیث کے حوالے سے پوری تفصیل سے جواب دیں؟ تاکہ جو عالم یہاں پر اردو زبان میں خطبہ دیتے ہیں ان سے سوال کرسکوں۔

    سوال:

    کیا جمعہ کا خطبہ اردو زبان میں دیا جاسکتا ہے؟ اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟ کیوں کہ یہاں کویت میں جمعہ کا خطبہ اردو زبان میں ہوتا ہے، اور اسے کویتی حکومت کی اجازت حاصل ہے۔ تو میرا سوال یہ ہے کہ جب عربستان میں اس کی اجازت دی جاتی تو انڈیا میں کیوں نہیں؟ برائے مہربانی قرآن وحدیث کے حوالے سے پوری تفصیل سے جواب دیں؟ تاکہ جو عالم یہاں پر اردو زبان میں خطبہ دیتے ہیں ان سے سوال کرسکوں۔

    جواب نمبر: 12473

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 723=723/م

     

    خطبہٴ جمعہ عربی زبان ہی میں ہونا چاہیے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم، خلفائے راشدین، ودیگر صحابہ کرام اور سلف کے عمل سے یہی ثابت ہے، اور پوری دنیا میں شرقاً وغرباً مسلمانوں کا یہی طریقہ متوارث چلاآرہا ہے، صحابہٴ کرام -رضی اللہ عنہم- نے بہت سے عجمی ملکوں کو فتح کیا، وہاں بھی عربی زبان ہی میں خطبہ دیا، شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ نے موطا امام مالک کی شرح میں ایسا ہی لکھا ہے۔ اور فتاویٰ محمودیہ میں اس سلسلے میں مفصل فتویٰ موجود ہے، اس کے مطالعہ کے بعد تمام اشکالات دور ہوجائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند