• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 177067

    عنوان: عقیقے كے بعد نام بدلا جائے تو كیا عقیقہ دوبارہ كرنا ہوگا؟

    سوال: میری بیٹی کی پیدائش ۱۲ جولائی ۲۰۱۷ کو ہوئی ہے۔ پیدائش کے بعد میں نے اسکا نام خدیجہ فاطمہ رکھا تھا اور اسی نام پر عقیقہ بھی کیا ہو اور برتھ سرٹیفیکیٹ بھی بنوا لیا ہو۔ لیکن اب میں اس کا نام خدیجة الکبری رکھنا رکھنا چاہتا ہوں۔ برتھ سرٹیفیکیٹ میں نام ردوبدل نہیں ہوسکتا ہے۔ لیکن دوسرے بلاک سے اسی تاریخ کا برتھ سرٹیفیکیٹ بن سکتا ہے مگر پیدائش ہسپتال میں ہوئی تھی اور نیا برتھ سرٹیفیکیٹ میں پیدائش گھر میں دکھانا ہوگا جس سے بلاک بدل جائیگا۔ ۱)کیا میں نام بدل سکتا ہوں۔ ۲) کیا دوسرے بلاک سے یہ پیدائش کے جگہ ہسپتال کے بجائے گھر کی پیدائش بتا کر دوسرا برتھ سرٹیفیکیٹ بنوا سکتا ہو۔ ۳) اگر نام بدل ہو جائے تو عقیقہ پھر سے نئے نام سے کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 177067

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 645-588/M=07/1441

    (۱، ۲، ۳) عقیقہ ہو جانے کے بعد اگر کسی وجہ سے بچی یا بچے کا نام تبدیل ہو جائے تو دوبارہ نئے نام سے عقیقہ کرنے کی ضرورت نہیں پہلا ہی عقیقہ کافی ہوتا ہے، لیکن آپ کی بیٹی کا نام خدیجہ فاطمہ تو عمدہ نام ہے اس میں رد و بدل کی کیا ضرورت ہے؟ اور جب کہ رد و بدل کرنے میں غلط بیانی کا ارتکاب بھی کرنا پڑے گا تو خدیجہ فاطمہ ہی نام برقرار رکھنا چاہئے، بلاوجہ پریشان ہونا ٹھیک نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند