متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 149228
جواب نمبر: 149228
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 816-781/M=7/1438
مذکورہ بیان کی نسبت مفتی زر ولی خاں صاحب کی جانب اگر صحیح ہے تو عرض ہے کہ ”اویس“ کے مذکورہ معنی انھوں نے کہاں سے بیان فرمایا ہے اس کی تحقیق خود حضرت مولانا سے ہی فرمالیں، مجھے کتب لغت میں اس کا معنی یہ ملا کہ یہ ”اوس“ کی تصغیر ہے اور ”اوس“ کے معنی ”بھیڑیا“، عطیہ، انصار مدینہ کا ایک قبیلہ کے ہیں۔ (دیکھئے القاموس الوحید: ۱/۱۴۱) رسول کی صحبت یا مجلس سے مرحوم یہ ”اویس“ کے معنی نہیں بلکہ ان کے حالات میں یہ بات ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں موجود ہونے کے باوجود شرف صحابیت نہیں پاسکے اور اس کی وجہ حافظ ابونعیم رحمہ اللہ نے ”حلیة الاولیاء“ میں اصبع بن زید سے یہ نقل کی ہے کہ ”․․․ وہ اپنی والدہ کا خیال رکھنے کی وجہ سے سفر نہیں کرسکتے تھے، لہٰذا اویس قرنی رحمہ اللہ تابعی ہیں، صحابی نہیں ہیں“۔ (حلیة ا لاولیاء: ۲/ ۸۷) بہرحال جب حضرت اویس قرنی رحمہ اللہ ایک مشہور تابعی ہیں تو ان کے نام پر نام رکھنا درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند