متفرقات >> اسلامی نام
سوال نمبر: 149114
جواب نمبر: 149114
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 467-381/D=6/1438
مَنْ تَشاءُ پورے جملہ کا ایک جز ہے ، پورا جملہ تُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ ہے یعنی آپ جسے چاہتے ہیں عزت عطا فرماتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں ذلت دیتے ہیں۔
پس ”من تشاء“ کا معنی ہوا ”جسے آپ چاہیں“ نام کے اعتبار سے اس میں کوئی معنویت بھی نہیں ہے اور معنی بھی ادھورے ہیں اس کے علاوہ بہت اچھے اچھے نام پائے جاتے ہیں جو رکھے جاسکتے ہیں، ازواجِ مطہرات یا بناتِ طاہرات کے نام یا نیک بیویوں کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرلیں۔ مثال کے طور پر:
خدیجہ، کلثوم، ماریہ، جویریہ، ام حبیبہ، فاطمہ، وغیرہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند