• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 6502

    عنوان:

    ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو غیب کا علم تھا؟ (۲) کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں او رکہیں بھی آجا سکتے ہیں ہمارے بریلوی بھائی یہی کہتے ہیں؟ اگر نہیں تو بریلوی ثابت کرتے ہیں۔ برائے مہربانی بالکل غیر جانب دار ہوکر اورتفصیل سے جواب دیجئے گا اورمیری رہنمائی کیجئے گا۔ (۳) ہندو کا پرساد کھانا جائز ہے اور نیاز کھانا جائز نہیں ہے؟ آپ کی اسی ویب سائٹ پر ایک فتوی میری نظر سے گزرا ہے۔ برائے کرم اس کی وضاحت کریں۔

    سوال:

    ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو غیب کا علم تھا؟ (۲) کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں او رکہیں بھی آجا سکتے ہیں ہمارے بریلوی بھائی یہی کہتے ہیں؟ اگر نہیں تو بریلوی ثابت کرتے ہیں۔ برائے مہربانی بالکل غیر جانب دار ہوکر اورتفصیل سے جواب دیجئے گا اورمیری رہنمائی کیجئے گا۔ (۳) ہندو کا پرساد کھانا جائز ہے اور نیاز کھانا جائز نہیں ہے؟ آپ کی اسی ویب سائٹ پر ایک فتوی میری نظر سے گزرا ہے۔ برائے کرم اس کی وضاحت کریں۔

    جواب نمبر: 6502

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 688=688/ م

     

    (۱) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب کلی حاصل نہیں تھا، یعنی جمیع ما کان ومایکون کے ذرے ذرے کا علم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں تھا، بلکہ جب جب جن باتوں کی خبر بذریعہ وحی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دی گئی، صرف انہی باتوں کا علم تھا۔

    (۲) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات قبر میں حیاتِ برزخی ہے، اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہیں آجا نہیں سکتے۔ بریلوی حضرات کیا ثابت کرتے ہیں اورکہاں سے ثابت کرتے ہیں؟

    (۳) اگر ایسا کوئی فتویٰ دیا گیا ہو تو اس کی وضاحت یہ ہے کہ ہندو کا پرساد اگر دیوی، دیوتاوٴں کے نام چڑھایا ہوا نہیں ہے تو کھانا جائز ہے، اور نیاز، غیر اللہ کے نام پر چڑھایا ہوا ہے تو اس کا کھانا ناجائز ہے۔ یہ فتویٰ حوالہ سمیت پورا نقل کرنا چاہیے تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند