• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 5376

    عنوان:

    یہاں سعودی عرب میں کچھ لوگ ہمارے فقہ، عقائد وغیرہ کے بارے پوچھتے ہیں، میں ا ن کو کس طرح صحیح جواب دوں؟ حال ہی میں نے ایک فتوی دیکھاکہ تبلیغی جماعت کی تقلید کرنا اچھا نہیں ہے۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    سوال:

    یہاں سعودی عرب میں کچھ لوگ ہمارے فقہ، عقائد وغیرہ کے بارے پوچھتے ہیں، میں ا ن کو کس طرح صحیح جواب دوں؟ حال ہی میں نے ایک فتوی دیکھاکہ تبلیغی جماعت کی تقلید کرنا اچھا نہیں ہے۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 5376

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 255/ ج= 255/ ج

     

    عقائد کی تو ایک لمبی فہرست ہے، اجمالاً یہ کہ ہم وہ عقیدہ رکھتے ہیں جو قرآن حدیث سے ثابت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے آپ شرحِ فقہ اکبر کا مطالعہ کریں۔ اسی طرح المُھنَّد علی المفنَّد کو دیکھیں۔ رہا فقہ تو اس کے بارے میں کچھ لوگوں کا یہ خیال ہے کہ وہ قرآن و حدیث اور اجماع سے الگ چیز ہے، حالانکہ فقہ تو قرآن و حدیث اور اجماع کی روشنی میں مسائل کو بتادینے کا نام ہے۔ حضرت امام ابوحنیفہ -رحمہ اللہ- کا یہ قول ہے کہ اگر میرے قول کے خلاف کوئی بھی ضعیف حدیث مل جائے تو میرے قول کو چھوڑدیا جائے اور کوئی بھی فقہی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس کی دلیل قرآن واحادیث اور اجماعِ صحابہ سے نہ ہو۔ اسی طرح تبلیغی جماعت ہے جو دین کی بنیادی باتیں لے کر عام مسلمانوں تک پہنچتی ہے، اور اس کی جو افادیت ہے وہ کسی سے مخفی نہیں، جماعتِ تبلیغی کا عقیدہ کوئی الگ عقیدہ نہیں ہے۔ اگر آپ اس جماعت کی تقلید کرتے ہیں تو یہ قرآن وحدیث ہی کی تقلید ہوئی، ان کی تقلید مذہب ہی کی تقلید ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند