• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 5156

    عنوان:

    میں آجکل کافی مشکلات سے دوچارہوں۔میری اندرونی کیفت کچھ اس طرح ہے کہ جیسے میں اللہ تعالی کے بارے میں غلط بات کہہ رہاہوں، میں اس سے بچنے کی ہزار کوششیں کر رہاہوں مگر سب بے کار۔مجھے خوف لگاہوا ہے کہ کہیں منافق نہ ہو جاؤں؟ یہ کیفیت بڑھتی جارہی ہے۔ میں اللہ تعالی سے اس سے نجات پانے کی دعا کرتاہوں۔ آپ بزرگان دین سے موٴدبانہ گذارش ہے کہ اس غلط حرکت سے بچنے کے لیے دعا کریں اور کوئی دعا / وظیفہ یا علاج وغیر ہ کے بارے میں بتائیں اور ہر ممکن طریقے سے میری رہ نمائی فرمائیں۔ نوازش ہوگی!

    سوال:

    میں آجکل کافی مشکلات سے دوچارہوں۔میری اندرونی کیفت کچھ اس طرح ہے کہ جیسے میں اللہ تعالی کے بارے میں غلط بات کہہ رہاہوں، میں اس سے بچنے کی ہزار کوششیں کر رہاہوں مگر سب بے کار۔مجھے خوف لگاہوا ہے کہ کہیں منافق نہ ہو جاؤں؟ یہ کیفیت بڑھتی جارہی ہے۔ میں اللہ تعالی سے اس سے نجات پانے کی دعا کرتاہوں۔ آپ بزرگان دین سے موٴدبانہ گذارش ہے کہ اس غلط حرکت سے بچنے کے لیے دعا کریں اور کوئی دعا / وظیفہ یا علاج وغیر ہ کے بارے میں بتائیں اور ہر ممکن طریقے سے میری رہ نمائی فرمائیں۔ نوازش ہوگی!

    جواب نمبر: 5156

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 277/ ج= 263/ ج

     

    یہ وسوسے اور شیطانی خیالات مومن کے دل میں آیا ہی کرتے ہیں، گھبرانے کی بات نہیں، ان وسوسوں کا آنا تو دل میں ایمان ہونے کی دلیل ہے، اسی کے دل میں اس طرح کے خیالات آئیں گے جس کے دل میں ایمان ہو اور جسے ایمان اور اللہ کا کچھ پتہ ہی نہ ہو اس کے دل میں یہ خیالات کیوں آئیں گے۔ صحابہ کے دل میں بھی اس طرح کے خیالات آتے تھے۔ حدیث میں ہے صحابہ رضی اللہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کہ ہم اپنے دل میں ایسے خیالات پاتے ہیں جن کا زبان پہ لانا بہت بڑي بات سمجھتے ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو صریح ایمان ہے (رواہ مسلم، مشکوٰة) محشی اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں: ان وسوسوں کے اظہار کو بڑی بات سمجھنا اور زبان پر لانے سے ڈرنا اس بات کی علامت ہے کہ ان شیطانی خیالات کو وہ برا سمجھتا ہے اور اللہ سے ڈرتا ہے اور اس کی تعظیم بڑائی اس شخص کے دل میں ہے اور یہ ساری چیزیں عین ایمان ہیں۔ پس آپ گھبرائیں نہیں جب ایسے خیالات آئیں تو اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھ کر شیطان کو دھتکار دیا کریں اور ان شیطانی خیالات سے ذہن کو پھیرلیں اور یہ دل میں بٹھالیں کہ اللہ اور اس کے رسول نے جو ہمیں بتایا وہی حق اور سچ ہے ہم اسی پر ایمان رکھتے ہیں۔ حدیث میں ایسے شخص کا یہی علاج بتایا گیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند