• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 3075

    عنوان: کسی نے کہاکہ چل نماز کو تو اس نے کہا یار ! میرے حصے کی بھی تو پڑھ لے تو کیا یہ اسلام کا مذاق اڑاناہے؟

    سوال:

    سناہے کہ اسلام کا کسی بھی طرح سے مذاق کرنیپر مسلمان ایمان سے نکل جاتاہے اور اسے پھر سے کلمہ پڑھنا پڑتاہے اور اس کے پرانے تمام اعمال ضائع ہوجاتے ہیں اور اس کی بیو ی اس کے نکا ح سے نکل جاتی ہے اوراس کو پھر سے نکاح کرنا پڑھتاہے۔ براہ کرم، اس کی وضاحت کریں۔ہمارے ایک دوست کو کسی نے کہاکہ چل نماز کو تو اس نے کہا یار ! میرے حصے کی بھی تو پڑھ لے تو کیا یہ بات مذاق میں شمارہوگا؟

    جواب نمبر: 3075

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 185/ ج= 179/ ج

     

    ایسے کلمات کا تلفظ جس کے ذریعہ اسلام کی توہین و تذلیل واستخفاف مقصودہو، تو اس کلمات کے تلفظ سے کفر کا تحقق ہوجائے گاة صورتِ مسئولہ میں آپ کے دوست کا مذکورہ بالا جملہ بیہودہ جملہ ہے اورانتہائی جہالت ہے، اس طرح کے جملہ سے پرہیز کیا جائے، البتہ اس سے اگر توہین واستخفاف مقصود نہیں ہے تو کفر کا حکم نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند