• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 20080

    عنوان:

     کیا پل صراط سے ہرکسی کو گزرنا ہے؟ بشمول انبیائے کرام، اور ہمارے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اور اہل بیت، حضرت فاطمہ، امام حسین اور امام حسن۔ اور کیا ان کا حساب کتاب بھی ہوگا۔ برائے مہربانی تفصیل سے اس موضوع پر روشنی ڈال دیں۔ شکریہ ہمارے ایک عزیز کہ بڑي شدت سے بحث کررہے تھے کہ یہ لوگ ان باتوں سے مبرا ہیں۔

    سوال:

     کیا پل صراط سے ہرکسی کو گزرنا ہے؟ بشمول انبیائے کرام، اور ہمارے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اور اہل بیت، حضرت فاطمہ، امام حسین اور امام حسن۔ اور کیا ان کا حساب کتاب بھی ہوگا۔ برائے مہربانی تفصیل سے اس موضوع پر روشنی ڈال دیں۔ شکریہ ہمارے ایک عزیز کہ بڑي شدت سے بحث کررہے تھے کہ یہ لوگ ان باتوں سے مبرا ہیں۔

    جواب نمبر: 20080

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 380=311-3/1431

     

     ?اِنْ مِّنْکُمْ اِلاَّ وَارِدُہَا? کے عموم میں تمام انسان داخل ہیں، کوئی بطورِ عبور گذرے گا کوئی بطور دخول۔ بہ طور عبور گذرنے والوں کا اعمال ودرجات کی بلندی کے اعتبارے سے گذرنے کا انداز مختلف ہوگا جیسا کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت میں اس کی تفصیل آئی ہے: کوئی بجلی چمکنے کی رفتار سے، کوئی ہوا کی، کوئی تیز رفتار گھوڑے کی، کوئی اطمینان کی چال چلنے والے گھوڑے کی، کوئی آدمی کے دوڑنے کی رفتار سے، اور کوئی انسان کی عام رفتار سے، پل صراط پر گذرے گا۔ (مشکاة: ۴۹۴)

    (۲) حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بعض دعا میں یہ بھی شامل فرماتے تھے اللہم حاسبنی حسابا یسیرا (حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ) میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی حساب یسیر کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی کے نامہٴ اعمال میں نظر ڈال کر چھوڑدیا جائے۔ ورنہ جس سے مناقشہ کیا گیا یعنی اسکے حساب کی جانچ کی گئی وہ تو ہلاک ہی ہوجائے گا، اے عائشہ۔ (رواہ احمد، مشکاة: ۴۸۷)

    ایک حدیث میں یہ بھی وارد ہے کہ میری امت میں سے اللہ تعالیٰ چار لاکھ لوگوں کو بغیر حساب کتاب کے جنت میں داخل فرمائیں گے۔ (مشکاة: ۴۹۴)

    لہٰذا خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس میں داخل ہونا بالکل ظاہر ہے اور دیگر حضرات اہل بیت یعنی ازواجِ مطہرات حضرت فاطمہ وحضرت حسن وحسین رضی اللہ عنہم کا اس میں شامل ہونا عین ممکن بلکہ ظن غالب کے درجہ میں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند