عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 18568
ایمان
وعقائد کے سلسلے میں وساوس
حضرت
میں ایک کمزور سا مسلم ہوں میں نماز بھی پڑھتا ہوں اور تبلیغی سلسلہ میں چالیس دن
پر بھی جاچکا ہوں مجھے اپنے ایمان پر شک ہے کہ میں صحیح مسلمان نہیں ہوں یا مجھے
صحیح یقین نہیں ہے کیوں کہ میرے ذہن میں یہ رہتا ہے کہ اللہ ہے بھی یا نہیں یہ کہ
آخرت ہے یا نہیں اور بھی کچھ آپ بتائیں اس کا کیا مطلب ہے کیا میں مسلمان ہوں یا
نہیں یا منافق ؟ آپ بتائیں میں کیا کروں؟
جواب نمبر: 18568
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 15=15-1/1431
اس طرح کے وساوس کا آنا عین ایمان کی علامت ہے،بعض جلیل القدر صحابہ کرام کو اپنے بارے میں منافق ہونے کا وسوسہ گزرتا تھا جس کاانھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، یہ نفاق نہیں بلکہ صریح ایمان ہے، لہٰذا آپ ان وساوس کی طرف دھیان نہ دیں، گناہوں سے بچنے کا اہتمام کریں، فرائض واجبات کی پابندی کریں، نیک صحبت اختیار کریں، جماعت میں بھی وقت لگائیں، ان شاء ا للہ پختگی پیدا ہوگی۔ جب اس طرح کا وسوسہ آئے اللہ ہے بھی یا نہیں الخ تو کہیں جو کچھ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ حق اور سچ ہے: لا إلٰہ إلا اللہ محمد رسول اللہ رضیت باللہ ربا وبالإسلام دینا وبمحمد صلی اللہ علیہ وسلم نبیا ورسولا․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند