• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 174547

    عنوان: کیا شاطبیہ پڑھنے پر مغفرت ہوجاتی ہے؟

    سوال: کیا کہتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض قراء اکرام کہتے ہیں کہ جس شخص نے شاطبیہ کتاب کو پڑھا اس شخص کی مغفرت کردی جائے گی کیا ایسا کہنا صحیح ہے ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 174547

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:208-171/N=3/1441

    قرآن وحدیث میں کہیں بھی شاطبیہ پڑھنے پر مغفرت کا وعدہ نہیں آیا ہے؛ البتہ امام قرطبی سے منقول ہے کہ علامہ شاطبیجب شاطبیہ کی تالیف سے فارغ ہوگئے تو خواب میں انھیں حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی ، علامہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنے کے بعد اپنا یہ قصیدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں پیش کیا اور فرمایا: اے میرے سردار اور میرے رسول! اِسے ملاحظہ فرمائیے ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ قصیدہ اپنے دست مبارک میں لے کر ارشاد فرمایا: ھي مبارکة، من حفظھا دخل الجنة ، یعنی: یہ ایک بابرکت قصیدہ ہے، جو شخص اسے حفظ یاد کرے گا، وہ جنت میں جائے گا۔ اور ایک روایت میں یہ اضافہ بھی ہے: اور جس شخص کی وفات پر اس کے گھر میں یہ قصیدہ ہوگا، وہ جنت میں جائے گا؛ لیکن ظاہر ہے کہ یہ محض خواب کی چیز ہے، جو شریعت میں حجت نہیں؛ لہٰذا فضل خداوندی کے مد نظر درجہٴ ظن میں اللہ تعالی سے مغفرت کی امید رکھنے میں تو کچھ حرج نہیں، باقی یقین وقطعیت کے ساتھ ایسی باتیں بیان کرنا یا نقل کرنا وغیرہ درست نہیں ہے۔

    وروي عنہ -عن القرطبي- أیضاً أنہ لما فرغ من تألیفھا رأی النبي صلی اللہ علیہ وسلم في المنام فقام بین یدیہ وسلم علیہ وقدم القصیدة إلیہ وقال: یا سیدي، یا رسول اللہ!انظر ھذہ القصیدة فتناولھا النبي صلی اللہ علیہ وسلم بیدہ المبارکة وقال: ھي مبارکة من حفظھا دخل الجنة، وزید في روایة: ومن مات وھي في بیتہ دخل الجنة (شرح الشاطبیة للمنلا علی القاريِ ص:۱)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند