• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 173231

    عنوان: بدنی عبادات کے ایصال ثواب کا حکم

    سوال: امید ہے مزاج بخیر ہوں گے، مولانا میری عادت روزانہ آدھا سے پون گھنٹہ ذکر اذکار و مختلف سورتیں پڑھنے کی ہے۔ ان سب کے پڑھنے کے بعد ایک دعا جو دل میں کرتا ہوں یا کبھی رجحان اسی دعا کی طرح ہوتا ہے، وہ یہ ہے کہ یا اللہ جو کچھ بھی میں پرھ چکا ہوں اس کا ثواب میری مرحوم والدہ مرحوم دادا جان اور پھر والد دادی سبھی بھائی بہنیں دوست احباب رشتہ دار نوکری کہ جگہ کام کرنے والے تمام افراد اور پھر آدم علیہ السلام سے قیامت تک آنے والے آخری مسلمان تک پہنچے. میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح میرے دعا مانگنے یا پھر سوچنے سے اس کا ثواب ان سب تک پہنچے گا؟ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان بھائی بہنوں وسبھی جملہ رشتہ داروں نیز دوستوں کی صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے اور سبھی کے ایمان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ مرحومہ کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 173231

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:26-16/N=2/1441

    (۱):جی ہاں! اس طرح دعا کرنے یا نیت کرنے سے آپ کی پڑھی ہوئی چیزوں کا ثواب اِن سب مرحومین کو پہنچ جائے گا۔

     الأصل أن کل من أتی بعبادة ما لہ جعل ثوابہا لغیرہ الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحج، باب الحج عن الغیر،۴: ۱۰، ۱۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، وفي الرد: قولہ:”بعبادة ما“:أي: سواء کانت صلاة أو صوماً أو صدقة أو قراء ة أو ذکراً أو طوافاً أو حجا أو عمرة الخ۔……وقولہ: ”لغیرہ“: أي: من الأحیاء والأموات بحر عن البدائع (رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، ۲: ۱۵۳)۔

    (۲): اللہ تعالی آپ کے جملہ مقاصد حسنہ میں کام یابی عطا فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند