عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 172924
جواب نمبر: 172924
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1313-1112/L=12/1440
موٹے موٹے عقائد کو آدمی دل سے مانے اور زبان سے اقرار کرے جیسا کہ حدیث جبرئیل میں آیا ہے کہ سائل نے سوال کیا۔ فاخبرنی عن الایمان؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: أن توٴمن باللہ وملائکتہوکتبہورسلہوالیوم الآخر و توٴمن بالقدر خیرہوشرّہقال صدقت ۔ الخ (مشکاة ، ص: ۱۱)
اور جس کا ذکر ایمان مجمل اور ایمان مفصل کے کلموں میں کیا گیا ہے۔
باقی اور تفصیلات کے لئے آدمی کہہ سکتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام نے جیسا بیان فرمایا اور اہل السنة والجماعت کے علماء نے جیسی وضاحت کی میں اس کے مطابق ایمان لاتا ہوں اس کہنے میں حرج نہیں کہہ سکتے ہیں۔
ایمان میں تقلید نہیں کرے گا تو جن چیزوں پر ایمان لانا ہے ان کی تفصیلات کیسے معلوم ہوں گی تقلید کا مطلب دوسرے کی بات ماننا تو جو کچھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کی طرف سے لائے ہیں اور صحابہ کرام کے سامنے آپ نے بیان فرمایا پھر صحابہ کرام اور تابعین اور بعد کے علماء نے اس کی توضیح و تشریح کرکے امت کے سامنے پیش کیا اسی کو ماننا تقلید ہے یہ جائز ہے۔
اگر تقلید سے آپ نے نزدیک اور مراد ہے تو اس کی وضاحت کرکے سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند