عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 162665
جواب نمبر: 162665
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1336-1134/SD=11/1439
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح کا سوال ایک عورت نے کیا تھا، حیث قالت ألیس اللہ بأرحم بعبادہ بولدہا قال صلی اللہ علیہ وسلم بلی قالت ان الأم لا تلقی ولدہا فی النار فأکب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یبکی ثم رفع رأسہ إلیہا فقال إن اللہ لا یعذب من عبادہ إلا الماردَ المتمرِّدَ الذی یتمردُ علی امہ وأبی أن یقول لا إلٰہ إلا اللہ رواہ ابن ماجہ عن عبد اللہ بن عمر کذا فی المشکاة۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی اپنے بندوں میں سے صرف اسی کو عذاب دیتا ہے جو سرکش ہو اور اللہ کی وحدانیت کا انکار کرے ، جس بندے نے خود ہی راہ جہنم تجویز کیا اور موت تک اس پر جما رہا، اس کو عذاب دینے میں محبت الٰہی کا کیا قصور ؟اللہ تعالی نے اپنے علم محیط کی بناء پر بندے کے اختیار کیے ہوئے راستے کو پہلے سے لکھ دیا، تو قصور بندے کا ہے ، یہی وجہ ہے کہ جہنم میں داخل ہونے والے کسی بندے کو اللہ تعالیٰ کی محبت یا انصاف میں کمی کی شکایت نہ ہوگی، بلکہ کھلے لفظوں میں اپنے ہی قصور کا اعتراف ہوگا۔ کذا فی امداد الفتاویٰ: ۷۴/۵۔ باقی اس مسئلے کا تعلق چونکہ قدر وقضا سے ہے ، اس لیے اس میں غور و فکر اور بحث و تحقیق سے احتراز کیا جائے ۔ لأن القدر سر من أسرار اللہ لم یطلع علیہ ملکًا مقربًا ولا نبیًا مرسلاً لا یجوز الخوض فیہ والبحث عنہ بطریق العقل( شرح السنة )۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند