عنوان: كیا كفریہ كلمہ نقل كرنے سے انسان كافر ہوجاتا ہے؟
سوال: (۱) ایک انسان نے اسلام قبول کیا دل سے اور پھر کچھ مہینہ بعد ایک دن اسے کسی اور بات پر غصہ آرہا تھا تو ا س نے ایسے ہی غصے میں کہہ دیا کہ اللہ کی ماں کی آنکھ کچھ ایسا ہی غلط سا ․․․․ تو پھر اس نے مسجد میں جاکر معافی مانگ لی اپنی غلطی کی۔ لیکن اس نے کلمہ نہیں پڑھا کیونکہ اسے کچھ آتا نہیں تھا۔ اور کچھ دن بعد پھر اس کا نکاح ہوگیا ایک مسلم لڑکی سے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا اس کا نکاح صحیح ہے؟
(۲) نکاح کے بعد ایک دن اس سے اس کی بیوی پوچھ رہی تھی کہ آپ نے نکاح سے پہلے کیا غلط کہا تھا اللہ کے بارے میں، تو اس نے بتایا کہ میں نے اس اس طرح کہا تھا تو ا س کے ایسے بتانے سے وہ کافر تو نہیں ہوگیا؟ اور اس کا نکاح تو نہیں ٹوٹ گیا؟ اور جو میں آپ سے سوال کر رہی ہوں میں نے آپ کو بتایا اپنی زبان سے کہ اس طرح تھا اللہ کی ماں کی آنکھ، کیا یہ سوال پوچھنے سے میں کافر تو نہیں ہوگئی؟
براہ کرم، تسلی بخش جواب دیں۔
جواب نمبر: 16246401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1038-902/B=11/1439
کلمہ بھی نماز وغیرہ کے اوقات میں پڑھا ہوگا، بعد میں اس کا نکاح مسلم لڑکی سے درست ہوگیا۔
(۲) کفریہ کلمہ نقل کرنے سے آدمی کافر نہیں ہوتا، نہ ہی اس سے نکاح ٹوٹتا ہے، اسی طرح آپ سوال کرنے سے کافر نہیں ہوئیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند